Book Name:Lambi Umeedon kay Nuqsanat

مسلسل انہیں خیالات میں گھِرا رہتاہےاور اپنے دل میں گھر بار، بیوی بچے ،دوست اَحْباب، مال ودولت اور دیگر تمام اَسباب کو ضروری سمجھتاہےاور پھر اسی سوچ پر اس کا دل جَم جاتاہےاور یُوں موت کو بُھول جاتاہے۔

دُنیا کی مَحَبَّت کا علاج

اس سبب کا علاج  یہ ہے کہ قیامت کے دن اور اس میں پہنچنے والے سخت عذاب اورملنے والے بہت بڑے ثواب پر ایمان لائے، جب اس پر یَقینِ کامل ہوجائے گاتو دل سے دُنیا کی مَحَبَّت  نکل جائے گی کیونکہ عُمدہ چیز کی مَحَبَّت دل سے گھٹیا چیز کی مَحَبَّت نکال دیتی ہے اور جب بندہ دُنیا کو حقارت اور آخرت کو پسندیدہ نگاہوں سے دیکھے گاتو دُنیا کی جانب تَوجُّہ کرنے میں ناگواری محسوس کرے گا،اگرچہ مشرق و مغرب کی بادشاہت  ہی اسے کیوں نہ دے دی جائے۔وہ کس طرح دُنیاپر خُوش ہوگا یا اس کے دل میں دُنیاکی مَحَبَّت جڑ بناسکے گی؟ جبکہ اس کےدل میں تو آخرت پرایمان پُخْتَہ ہو چکا ہے۔ ہم اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے دُعا کرتے ہیں کہ دُنیا کو ہماری نظروں میں ایسی ہی وَقْعَت دے جیسے اس نے اپنے نیک بندوں کی نظروں میں دی۔

دوسراسبب: جہالت ولاعلمی

لمبی اُمیدوں کا دوسراسبب جہالت ولاعلمی ہے۔

(۱)جہالت یا تو یُوں پائی جاتی ہے کہ انسان اپنی جوانی پر بھروسا کرکے یہ سمجھ بیٹھتاہے کہ جوانی میں موت نہیں آئے گی اوربے چارہ اس بات پر غور نہیں کرپاتاکہ شہر بھر کے بُوڑھوں کو شُمار کیا جائے تو ان کی تعدادمُر دوں  کے دسویں حصہ کو بھی نہ پہنچے گی اور تعدادکم ہونے کی وجہ یہی ہے کہ زیادہ تر لوگ جوانی میں ہی مَر جاتے ہیں ۔گویا ایک  بوڑھا مرتاہے توہزاربچے اور جوان مَررہے ہوتے ہیں۔

(۲)یا جہالت یُوں پائی جاتی ہے کہ صحت مند رہنے کی وجہ سے موت نہیں آئے گی اور اچانک