Book Name:Lambi Umeedon kay Nuqsanat

اور دوستوں کو یاد کیجئے،جنہیں موت   نے آدبوچا اورآج وہ منوں مٹی تَلے دَفْن ہیں ۔لمبی اُمیدوں سے  مُتَعَلِّق ایک ناصح(یعنی نصیحت کرنے والے) کی نصیحت سُنئے چنانچہ

حضرت سَیِّدُنا ابُو زَکَرِیّا تَیْمِیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہسے منقول ہےکہ اُمَوی خلیفہ سلیمان بن عبدُالملک مسجد ِحرام میں بیٹھاتھا کہ اس کے پاس ایک پتھر لایاگیا،جس پر کچھ تحریر تھا،لہٰذا کسی پڑھنے والے کو تلاش کیا گیا تو حضرت سیِّدُنا وَہْب بن مُنَبِّہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تشریف  لائے،اس پر کچھ یُوں لکھاتھا:اے اِبْنِ آدم! اگر تو زندگی سے قریب چیز موت کودیکھ لےتو ضرورلمبی اُمیدوں سے کنارہ کرے گااور اپنے عمل کو بڑھائے گا نیز تیری حرص اور کوششیں کم ہوجائیں گی اور اگر تیرے قدم پِھسل گئے تو کل بروزِقیامت تجھے ندامت ہوگی،تیرے گھر والے اور پڑوسی تجھے قَبْر کے حوالے کردیں گے، والدین اوررشتہ دار دُور ہوجائیں گے،اَولاد چھوڑ دے گی اور تُو دُنیاکی طرف لوٹ کر آسکے گا نہ  نیکیوں میں اضافہ کرسکے گا،لہٰذا حسرت و ندامت طاری ہونے سے پہلے ہی قیامت کے دن کے لئے تیاری کرلے۔یہ سُن کر سلیمان بن عبد ُالملک خُوب رویا۔(احیاء العلوم ،۵/۱۹۹)

قبر میں میّت اُترنی ہے ضرور

جیسی کرنی ویسی بھرنی ہے ضرور

لمبی امیدیں نہ رکھنے کی فضیلت

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!لمبی اُمیدیں  نہ رکھنے کی برکت  سے ہدایت نصیب ہوتی ہے،  چُنانچہ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: جوشخص دُنیا میں رَغْبَت کرے گا اور اس میں لمبی لمبی اُمیدیں باندھے گا، اللہ   عَزَّ وَجَلَّاس کے دل کو دُنیا میں رغبت کے حساب سے اندھا کرے گا اور جوشخص دُنیاسے بے رغبتی کرے گا اور اپنی اُمیدوں کو کم کرے گا، اللہ   عَزَّ وَجَلَّاس کو بغیر سیکھے علم عطا کرے گا