Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail

قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَورہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا۔٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مخلوقِ خُدا کے عُیُوب سے بے نیازی

حضرت سَیِّدُنا علّامہ عبدُالوہّاب شَعْرانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں:ایک مرتبہ حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابُوحنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جامِع مسجِد کُوفَہ کے وُضو خانے میں تشریف لے گئے توایک نوجوان کو وُضو کرتے ہوئے دیکھا،اُس سے وُضومیں اِسْتِعْمال شُدہ پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:اے میرے بیٹے!ماں باپ کی نافرمانی سے توبہ کرلو۔اُس نے عرض کی:’’میں نے توبہ کی۔‘‘ایک اورشخص کے وُضو کے پانی کو مُلاحَظَہ فرمایا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اُس شخص سے ارشادفرمایا:’’اے میرے بھائی!بدکاری سے تَوبہ کرلو۔‘‘اُس نے عرض کی:’’میں نے تَوبہ کی۔‘‘ایک اور شخص کے وُضو کے پانی کو دیکھا تواُس سےفرمایا:’’شَراب پینے اور گانے باجے سُننے سے توبہ کر لے۔‘‘ اُس نے عرض کی:’’میں نے تَوبہ کی۔‘‘حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ پر غیبی باتوں کے اِظہارکے باعِث چُونکہ لوگوں کے عُیُوب ظاہِر ہو جاتے تھے، لہٰذا آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے بارگاہِ خُداوَندی میں غیبی باتوں کے اِظہار کے خَتم ہوجانے کی دُعا مانگی:اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے دُعاقَبول فرمالی جس سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو وُضو کرنے والوں کے گناہ جھڑتے نظر آنا بند ہوگئے۔([1])

جو بے مِثال آپ کا ہے تقویٰ تو بے مِثال آپ کا ہے فتویٰ

ہیں علم و تقویٰ کے آپ سنگم امامِ اعظم ابُو حنیفہ


 

 



[1]  فتاویٰ رضویہ ۲/۶۵۔المِیزانُ الکبریٰ ،کتاب الطہارۃ،الجز ء۱،۱ /۱۳۰ ملتقطاًو ملخصاً