Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail

چاہئے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  سے ڈریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگوں کے عیب اُچھالنے کی وجہ سے اللہعَزَّ  وَجَلَّ ہمارے چُھپے عیب لوگوں پر ظاہر فرمادے، لہٰذا فوراً اِس گناہ سے توبہ کیجئے نیز جن کی غیبتیں اور بُرائیاں بیان کرکے اُنہیں ذلیل و رُسوا کِیا،اُن سے مُعافی بھی مانگ لیجئے اور آئندہ کیلئے دُوسروں کی بُرائی سے بچنے،صرف اپنے عُیُوب پر نظر رکھنے اور اُن کی اِصْلاح کی کوشش کرنے کی نِیَّت کرلیجئے نّدُنارِ مدینہ حول سے  ان کی ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

12 مدنی کاموں میں سے ہفتہ وار ایک مدنی کام”علاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت“

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!گُناہوں سے بچنے، نیکیاں کرنے اور اپنے اندر اَخْلاقی خُوبیاں پیدا کرنے کے لئے ذیلی حلقے  کے 12مدنی  کاموں میں بڑھ چڑھ کر حِصّہ لیجئے۔ذیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سےہفتہ وار ایک مدنی کام”عَلاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت“بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرنا، نہایت ہی عظیم الشّان کام ہے چُنانچہ

حضرت سَیِّدُنا عَلیُّ الْمرتَضٰی،شیرِ خُداکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے روایت ہے کہ شاہِ آدم و بنی آدم،رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اِرشادِ مُعظَّم ہے:جہادکی چار قسمیں ہیں:(1) نیکی کا حکم دینا (2)بُرائی سے منع کرنا (3)صَبْر کے مقام پر سچ کہنا اور(۴)فاسِقوں سے بُغض رکھنا۔جس نے نیکی کا حکم دِیا، اُس نے مومنین کے ہاتھ مضبوط کئے اور جس نے بُرائی سے منع کِیا، اُس نے فاسِقوں کی ناک خاک آلود کی۔([1]) نیز ایک حدیث میں ہے کہ پیارےآقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے عرض کی گئی: لوگوں میں بہتر کون ہے؟ ارشاد فرمایا :اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّسے زیادہ ڈرنے والا، رشتے داروں سے صِلَۂ رحمی زیادہ کرنے والا،بہت زیادہ نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے منع کرنے والا(سب سے بہتر ہے)۔ ([2])


 



[1] حِلْیَۃُ الْاولیاء،محمد بن سوقۃ،۵/۱۱ ،حدیث : ۶۱۳۰

[2] شعب الایمان،باب فی صلۃ الارحام، ۶/۲۲۰، حدیث: ۷۹۵۰