Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail

ہیں بلکہ دُوسروں کو بھی فیضانِ عِلم سے مُنوّر کرنے میں مصروف ہیں۔اِن جامعاتُ المدینہ کی خُصُوصِیَّت یہ ہے کہ دِینی تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ طَلَبہ کی اَخْلاقی اور رُوحانی تَرْبِیَت بھی کی جاتی ہے، لہٰذا آپ بھی اپنی اَوْلاد کو جامعاتُ المدینہ میں داخِل کروا کر اُن کی اور اپنی دُنیا و آخرت کو بہتر بنانے کی کوشش کیجیے۔  

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

 

اے دعوتِ اسلامی تیری دُھوم مَچی ہو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بَیان کا خُلاصہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے بیان میں ہم نے مسلمانوں کے عیب بیان کرنے کی مذمت ،اُن کے عیبوں پر پردہ ڈالنے کی فضلیت اور اپنے عُیُوب پر نظر رکھتے ہوئے اُن کی اِصْلاح کرنے کے بارے میں قرآن و حدیث کے اِرشادات اور بُزرگانِ دین رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے اَقْوال و واقعات سُنے،قُرآنِ کریم میں دُوسروں کے عُیُوب ڈُھونڈنے سے منع کرتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا ) وَّ لَا تَجَسَّسُوْا (  (اور عیب نہ ڈھونڈو) نیز حدیثِ پاک میں اُس شخص کو خوشخبری عطا کی گئی ہے، جسے اپنے عُیُوب کی اِصْلاح کی مَصْروفیت، دوسروں کے عُیُوب بیان کرنے سے باز رکھے نیز اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی طرف سے بندے کے حق میں یہ بَھلائی کی بات ہے کہ اُسے اپنے عُیُوب دِکھائی دینے لگیں،یہی وجہ ہے کہ ہمارے اَسْلاف رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن دوسروں کے عُیُوب،دیکھنے سُننے سے عافیت طَلَب کرتے جیساکہ حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے دُعا کے ذریعے لوگوں کے اَعْضا سے وُضو کے بہنے والے قطروں کے ذریعے،اُن کے گُناہوں پر مُطَّلَع ہو جانے والے کَشْف کو ختم کروا دِیا،اِسی طرح حضرتِ سَیِّدُنا شیخ سَعْدی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے بچپن میں غیر ارادی طور پر لوگوں کی بُرائی سَرزَد ہوئی تو اُن کے  والدِ ماجِد نے فوراً تنبیہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا :کہ لوگوں کی غیبت کرنے کے بجائے ،اگر تم سوئے رہتے تو زیادہ اچھا تھا،بہرحال دوسروں کی بُرائی کرنے والوں یا بُرائی سُن کر لطف اندوز ہونے والوں کو