Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail

کِیا گیا ہے۔([1])چُنانچہ حضرت سَیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حُضورِ اَقْدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِرشاد فرمایا:يُبْصِرُ اَحَدُكُمُ الْقَذَاةَ فِي عَيْنِ اَخِيْهِ، وَيَنْسٰى الْجِذْعَ فِيْ عَيْنِهٖتم میں سے کسی کو اپنے بھائی کی آنکھ کا تنکا تو نظر آجاتا ہے، لیکن اپنی آنکھ میں شہتیر نظر نہیں آتا۔(یعنی دُوسرے کی چھوٹی سے چھوٹی بُرائی بھی نظر آجاتی ہے اور اپنی بڑی سے بڑی بُرائی بھی نظر نہیں آتی)([2])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عافیت اِسی میں ہے کہ خواہ مخواہ مسلمانوں کے عیبوں کی ٹوہ میں لگے رہنے کے بجائے، ہمیشہ اُن کی خوبیوں پر ہی نظر رکھی جائےاوراپنے اندر بھرے عُیُوب و نَقائِص کو دُور کرکے اپنی اِصْلاح  کی جانب بھی پیش قَدمی کی جائے۔مسلمانوں کی عیب جوئی کی بُری عادت سے پیچھا چُھڑانے،اپنے عیبوں  پر نظر رکھنے اور اُنہیں دُور کرنے کا ایک بہترین ذریعہ تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول سے وابستگی اور روزانہ فکرِ مدینہ کرتے ہوئے  مَدَنی اِنعامات کا رِسالہ پُر کرنا بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ  مَدَنی انعامات میں مسلمانوں کے عُیُوب کی پَردہ پوشی کی باقاعدہ ترغیب دِلائی گئی ہے،چُنانچہ72مدنی انعامات میں سے مَدَنی اِنعام نمبر 42 ہے :” آج آپ نے کسی مُسَلمان  کے عُیُوب پر مُطَّلَع ہو جانے پر اُس کی پردہ پوشی فرمائی یا (بِلا مَصْلَحتِ شرعی)اُس کا عیب ظاہرکر دِیا؟نیز کسی کی راز کی بات(بغیر اُس کی اجازت)دوسرے کو بتا کر خِیانت تو نہیں کی؟“

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کتاب”غیبت کی تباہ کاریاں“ کا تعارُف

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مسلمانوں کے عُیُوب کی پردہ پوشی کے فضائل اور اُن کی غیبت و عیب جوئی کی تباہ کاریوں سے مُتَعَلِّق مزید معلومات کے لئے شیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی


 



[1] صراط الجنان،پ۲،البقرۃ،،تحت الآیۃ:۲۱۷،۱/۳۳۳

[2] ابن حبان،کتاب الحظروالاباحۃ،باب الغیبۃ،ذکر الاخبار الخ، ۷/۵۰۶، حدیث: ۵۷۳۱