Book Name:Musalman ki Parda Poshi kay Fazail

سُرمہ لگانے کی سنتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے ’’101 مَدَنی پھول‘‘سے سُرمہ لگانے کی سنّتیں اور آداب سُنتے ہیں ۔٭سُنَنِ ابنِ ماجہ کی روایت میں ہے ” تمام سُرموں میں بہتر سُرمہ ”اِثْمِد(اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔([1])٭پتّھر کا سُرمہ اِسْتِعْمال کرنے میں حَرَج نہیں اور سِیاہ سُرمہ یا کاجَل بَقَصْدِ زینت(یعنی زینت کی نِیَّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔([2])٭سُرمہ سو تے وقت اِسْتِعْمال کرنا سُنَّت ہے ۔([3])٭سُرمہ اِسْتِعْمال کرنے کے تین (3)منقول طریقوں کاخُلاصہ پیشِ خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں(2) کبھی دائیں (یعنی سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں (یعنی اُلٹی) میں دو، (3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگائیے۔([4])اس طرح کر نے سے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ تینوں پر عمل ہوتا رہے گا۔ یاد رکھئے! تکریم کے جتنے بھی کام ہوتے سب ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سیدھی جانب سے شرو ع کِیا کرتے،لہٰذا پہلے سیدھی آنکھ میں سُرمہ لگائیے پھر اُلٹی آنکھ میں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب، بہارِ شریعت حصّہ 16 (312صفحات) نیز 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“ ھدِيَّـةً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔ سُنّتوں کی تربِیَت


 



[1] ابن ماجہ، ۴/ ۱۱۵ ،حدیث: ۳۴۹۷

[2] فتاویٰ ہندیۃ، ۵ /۳۵۹

[3] مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰

[4] شُعَبُ الْاِیمان ، ۵ / ۲۱۸ - ۲۱۹