Book Name:Itaa'at e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم

اَقْوال، اَفْعال، حالات کا بغور مُطالَعہ کرکے اپنی زِنْدگی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتوں پرعمل کرتے ہوئے گُزاریں،صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ہر ہرسنّت پرعمل کی کوشش کیا کرتے تھے،بلکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جس بات کاحکم نہ بھی دیا ہوتا، اس میں بھی پیروی کرتے تھے ۔چنانچہ

بات کرتے وقت مسکرایا کرتے

حضرت سَیّدتُنا اُمِّ دَرْداءرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہافرماتی ہیں کہ حضرت سَیّدُنا ابُودَرْداءرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ جب بھی بات کرتے تو مُسکراتے ۔ میں نے عرض کی: آپ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ) اس عادت کو تَرک فرما دیجئے، وَرنہ لوگ آپ کو اَحْمَق سمجھنے لگیں گے۔ تو حضرت سَیِّدُنا ابُودَرْداءرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا: ’’میں نے جب بھی رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بات کرتے دیکھایا سُنا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمُسکراتے تھے۔‘‘ (لہٰذا میں بھی اسی سُنَّت پر عمل کی نِیَّت سے ایسا کرتا ہوں)۔ (مسند احمد،مسند الانصار، باقی حدیث ابی الدرداء رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ، ۸/۱۷۱، حدیث: ۲۱۷۹۱)

پتلی پتلی گُلِ قُدس کی پتیاں
اُن لبوں کی نزاکت پہ لاکھوں سلام

جس کی تسکیں سے روتے ہوئے ہنس پڑیں

اس تبسُّم کی عادت پہ لاکھوں سلام

سرکار کی پسند اپنی پسند

   حضرت سیّدنا اَنَس بن مالک  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ ایک دَرْزی نے رَسُوْلُ اللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دعوت کی،(حضرت سَیِّدُنا اَنَس  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:)آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی