Book Name:Itaa'at e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم

مَدَنی لباس زیبِ تن کرلیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّتادمِ تحریرمَیں یونیورسٹی کے ہوسٹل میں دعوتِ اسلامی کے شعبۂ تعلیم کے ذِمَّے دار کی حیثیت سے مَدَنی کاموں کی دُھومیں مچانے کی کوشِشوں میں مصروف ہوں ۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَیان  کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند سنّتیں اور آداب بَیان  کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جَنَّت  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جَنَّت  نشان ہے: جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جَنَّت  میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵)

سینہ تری سُنّت کا مدینہ بنے آقا

جَنَّت  میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

”اِثمد “ کے چار حُرُوف کی نسبت سے سُرمہ لگانے کے 4 مَدَنی پھول:

(1)سُنَنِ ابن ماجہ کی روایت میں ہے ” تمام سُرموں میں بہتر سرمہ ”اِثمد“ (اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔(سُنَن ابن ماجہ ج۴ص ۱۱۵ حدیث ۳۴۹۷ )(2) پتھّر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت(یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔ ( فتاوٰی عالمگیری ج۵ ص۳۵۹)(3) سُرمہ سو تے وقت استِعمال کرنا سُنَّت ہے ۔  (مراٰۃالمناجیح ،ج۶،ص۱۸۰) (4)سرمہ استعمال کرنے کے تین منقول طریقوں کاخلاصہ پیش خدمت ہے: (۱)کبھی دونوں