Book Name:Itaa'at e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم

طالبات ہیں۔

یہی ہے آرزُو تعلیمِ قرآں عام ہو جائے

تلاوت کرنا صُبح و شام میرا کام ہو جائے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 اسلامی بھائی خُودبھی ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع اورہفتہ واراجتماعی طورپر دیکھے جانے والےمدنی مذاکرے  میں اوّل تا آخر شرکت فرمایا کریں۔اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کی برکت سے خُود ہی اِطاعتِ مُصْطَفٰے کرنے، گُناہوں سے بچنے اور شریعت کے اَحکامات پر عمل کرنے  کا ذِہْن بنے گا۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شادی کر لو:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں اِطاعتِ رسول کا ایساجذبہ تھا  کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے ہرحکم پرآنکھیں بند کرلیا کرتے تھے ،حضرت ربیعہ اَسْلَمیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   سے روایت ہے کہ مجھے رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خِدْمت  گُزاری کا شَرَف حاصل تھا ،ایک دن نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا :اے ربیعہ تم شادی کیوں نہیں کرلیتے ؟میں نے عرض کی یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  میں شادی نہیں کرناچاہتا ،کیونکہ ایک تو میرے پاس اتنا مال واَسباب نہیں کہ ایک عورت کی ضروریات پُوری کرسکوں اور دوسرایہ کہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ کوئی چیز مجھے آپ سے دُور کردے ۔نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مجھ سے اِعراض فرمایا اور میں خدمت کرتارہا۔کچھ عرصہ بعدآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پھر ارشاد فرمایا :ربیعہ تم  شادی کیوں نہیں کرلیتے؟ میں نے عرض کی یَا رَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  میں شادی نہیں کرناچاہتا ،کیو نکہ