Book Name:Itaa'at e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم

خانہ بربادی کا باعِث بنتی ہے۔لہٰذا شادی میں سیرت و کردار پرخُصُوصی نظر رکھنی چاہئےچُنانچہ، فرمانِ مُصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے:جس نے کسی عورت سے اس کی عزت کی وجہ سے نکاح کيا ،تو اللہ تعالٰی اس کی ذِلَّت کو بڑھائے گا،جس نے عورت کے مال و دولت (کی لالچ)کی وجہ سے نکاح کيا، اللہتعالٰی اس کی غُربت ميں اِضافہ کریگا،جس نے عورت کے حَسَب نَسَب(يعنی خاندانی بڑائی)کی بِنا پہ نکاح کيا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کے گھٹیاپن کو بڑھائے گااور جس نے صرف اور صرف اس لئے نکاح کيا کہ اپنی نظر کی حفاظت کرے،اپنی شرمگاہ کو محفوظ رکھے،يا صِلۂ رحمی(رشتہ داروں سے اچھا سُلُوک )کرے ،تو اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کے لئے عورت ميں برکت دے گااور عورت کے لئے مَرد ميں برکت دے گا۔'' (المعجم الاوسط: الحديث۲۳۴۲،ج۲،ص۱۸)

لہٰذاہمیں بھی مال و دولت پانے اوردُنیوی فوائدحاصل کرنے کے بجائے دِینداری اور پرہیزگاری کوپیشِ نظر رکھتے ہوئے دِینی اعتبار سے اچھے لوگوں میں شادی کرنی چاہیےاوراپنی دُنیا وآخرت بہتر بنانے کیلئے  تَمام مُعاملات میں نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کرنی چاہیے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت وفرمانبرداری کا دَرس دیتے ہوئے  صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے زَمانۂ جاہلیت کی وہ تمام  فُضول رَسْمیں ختم فرمادیں،جن پر عرصہ درا ز سے عمل جاری تھا۔

کاش!صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکے صدقے میں محمدٌرَّسُوْلُ اللہ،مکے مدینے والے مُصطفیٰ، کعبے کے بدرالدجیٰ،طیبہ کے شمسُ الضحیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کا جذبہ نصیب ہو جائے،زبانی جمع خرچ سے نکل کر کاش!ہم عملی طورپر سچّے،سُچّے عاشقِ رسول بن جائیں،امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   فرماتے ہیں:

یاد رکھنا سبھی چھوڑنا مت کبھی                  دامنِ مصطَفٰے عاشِقانِ رسول

رحمتِ کبریا تم پہ ہو دائما                       ہے ہماری دعا عاشِقانِ رسول