Book Name:Itaa'at e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم

1.     مَنْ اَطَاعَنِیْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ وَ مَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ اَبیٰ، یعنی جس نے میرا حکم مانا، وہ جنَّت میں داخل ہو گیا اور جس نے میری نافرمانی کی وہ اِنکارکرنے والا ہو گیا۔ (بخاری، ۴/۴۹۹، حدیث:۷۲۸۰ )

2.         تم میں سے کوئی اس وَقْت تک (کامل) مومن نہیں ہوسکتا،جب تک کہ اس کی خواہش میرے لائے ہوئے کے تابع نہ ہوجائے۔ (مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، باب الاعتصام...الخ، ج ۱، ص۵۴، الحدیث:۱۶۷)

لہٰذاہمیں چاہیے کہ اپنے پیارےآقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَقْوال،اَفْعال،اَخْلاق وعادات کا بغورمُطالَعہ کرکے اپنی زِندگی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اِطاعت اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتوں پرعمل کرتے ہوئے گُزاریں۔مُفسرِ شہیر،حکیمُ الامَّت مُفْتی احمدیارخان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاِطاعتِ خُدااور اِطاعتِ مُصْطَفٰے کی اَہَمیَّت بیان کرتے  ہوئے فرماتے ہیں:انسان کو قُدرت نے دوقسم کے اَعضاء دیئے ہیں، ایک ظاہری، دوسرے چُھپے ہوئے۔ ظاہری عُضو تو صُورت چہرہ،آنکھ، ناک، کان وغیرہ ہیں اور چُھپے ہوئے عُضْو دل، دماغ، جگروغیرہ ہیں۔ مُسلمان کا مل اِیمان والا جب ہوسکتا ہے کہ صُورت میں بھی مُسلمان ہو اور دل سے بھی یعنی اسلام کا اس پر ایسا رنگ چڑھے کہ صُورت اور سیرت دونوں کو رنگ دے ،دل میں اللہ تَعَالیٰاوررَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کا جذبہ موجیں ماررہا ہو ،اس میں ایمان کی شمع جَل رہی ہو اور صُورت ایسی ہو جواللہ عَزَّ  وَجَلَّ ! کے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو پسندتھی یعنی مُسَلمان کی سی ہو۔اگر دل میں ایمان ہے مگر صُورت غیر مُسلم کی سی تو سمجھ لو کہ اسلام میں پورے داخل نہ ہوئے ،سیرت بھی اچھی بناؤ اور صُورت بھی۔

اسلامی شکل اوراسلامی لباس میں اتنے فائدے ہیں(۱)گورنمنٹ نے ہزاروں محکمے بنادیئے ہیں، ریلوے،ڈاکخانہ،پولیس،فوج اورکچہری وغيرہ اور ہر محکمے کیلئے وردی علیٰحدہ علیٰحدہ مقرر کردی کہ اگر لاکھوں آدمیوں میں کسی محکمہ کا آدمی کھڑا ہو تو صاف پہچان میں آجاتا ہے، اگر کوئی سرکاری نوکر اپنی