Book Name:Itaa'at e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم

اِطاعت    واجب ہے،چُنانچہ پارہ 9سُوْرَۃُ الاَنْفال آیت نمبر1فرمانِ باری تعالٰی ہے :

وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(۱)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوراللہ و رسول کا حکم  مانو اگر ایمان رکھتے ہو۔

حکیمُ الاُمَّت حضرت مُفْتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت میں فرق یہ ہے کہ رَبّ تَعَالیٰ کی اِطاعت صِرْف اس کے دئیے گئے حکم میں ہوگی، اس کے کاموں میں اِطاعت نہیں ہوسکتی، لیکن حُضُورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِطاعت تین(3) چیزوں میں کی جائے گی۔آپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کیے گئے کاموں میں،بیان کردہ فَرامین میں اورآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سامنے جو کام ہوا اورحُضُورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  نے منع نہ فرمایا،اس میں بھی اِطاعت ہوگی۔ یعنی مُصْطَفٰے کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جوفرما دیا،اس کو مانو،حُضُورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے جو کچھ خُود کر کے دکھا یا اسے بھی  مانو! اورجوکسی کو کرتے ہوئے دیکھ کر منع نہ فرمایا اسے  مانو! مزیدفرماتے ہیں:رَسُوْلُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کا حکم فرمانے سے یہ نہ سمجھا جائےکہ اگر حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِطاعت نہ کی گئی تو اُن کا کچھ نُقْصان ہو گا،وہ تو اپنا فرض ِ تبلیغ اَدا فرما چکے، اب نہ ماننےاور اطاعتِ مُصْطَفٰے نہ کرنے کا وَبال تم پر ہے۔ (شانِ حبیب الرحمان، ص۶۶، ملخصاً،ملتقطاً)  

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے انسانوں کوزِندگی گُزارنےاوردُنیا وآخرت کی کامیابی پانے کیلئےاپنی اوراپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت وفرمانبرداری کاحکم دیا ہے اور ساتھ ہی یہ اِخْتیار بھی دیا ہے کہ اَحکام ِاِلٰہی پرعمل کرتے ہوئے اس کے مُطیع وفرمانبرار بندے بن  کر چاہیں توجنَّت  کی اَبَدی نعمتوں سے  لُطْف اُٹھائیں یا اس کی نافرمانی کے مُرتکب ہوکر جہنَّم کے حَقْدار