Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

ابراہیم بھی اپنے صاحِبزادوں حضرت اسماعیل وحضرت اِسْحاق عَلَیْہِمُ السَّلَام کو اِنہی کَلِمات کے ساتھ دَم فرمایا کرتے تھے:اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ وَّھَامَّۃٍ وَّمِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَّامَّۃٍ یعنی میںاللہ عَزَّوَجَلَّ کے کامل کَلِمات کے ذریعے ہر شیطان و زہریلےجانوراور ہرنَظرِ بَد سے پناہ مانگتا ہوں۔(بخاری،کتاب احادیث الانیباء،۲/۴۲۹، حدیث:۳۳۷۱)

مُفَسِّرِ شَہِیر،حکیم الاُمَّت مُفتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شَرح میں فرماتے ہیں:”کَلِمَاتُ اللہ (اللہ کے کلمات )سےمُرادسارے اَسماءِ اِلٰہیہ(اللہ کے نام )ہیں،چونکہ وہ ہرنَقْص (کمی) اورخرابی سے پاک ہیں،اس لیے اَنہیں تَامّات کہا گیا، جیسے اللہ(عَزَّ  وَجَلَّ ) کی پناہ لینا ضروری ہے، ایسے ہی اس کے ناموں کی پناہ بھی ضروری ہے۔“مزید فرماتےہیں:جنّ اورنَظر ِبَد سے بھی انسان بیمار ہوجاتا ہے، جنّ کا اثَر قرآنِ کریم سے ثابت ہے۔ (مراٰة المناجیح،ج۲،ص ۴۰۹  ملتقطاً)

قراٰن پاک میں بیماریوں سے شفا ہے :

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بَیان کردہ حدیثِ پاک  سے دَم وغیرہ  کے جواز کا ثبوت ملتا ہے کہ ہمارے پیارےآقا ،مکی مدنی مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے پیارے نواسوں کو دَم فرمایا کرتے تھے۔قرآنِ مجید کی آیاتِ مُبارَکہ کے ذریعے بیماروں پر پڑھ کر دم کرنے سے مُتَعلِّق کئی روایات مَوْجُودہیں:چنانچہ،اُمُّ الْمُوْمنینحضرت سَیّدَتُناعائِشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَابیان فرماتی ہیں:جب رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَہْل میں سے کوئی بیمار ہوتا توآپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس پر  قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ٭اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاس٭پڑھ کر دَم فرماتے۔ (مسلم،کتاب السلام،باب رقية المریض بالمعوذات والنفث، ص ۱۲۰۵، حدیث:۲۱۹۲)

اَعْلیٰ حضرت، امامِ اَہلسنَّت، مولانا شاہ امام احمدرضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:جائز تعویذ کہ قراٰنِ کریم یا اَسْمائے اِلٰہیّہ(یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ناموں)یادیگر اَذْکارو دَعوات  (دُعاؤں)  سے ہو، اس میں