Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

مُسلمان کے نزدیک اپنی  جان و مال ،عِزَّت و آبرو ،ماں باپ اور اَولاد سے بھی  زِیادہ محبوب،اَہْلِ بیتِ کرام ہونے چاہئیں۔ان مبارک ہستیوں کی مَحَبَّت،سَیّدِعالَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی مَحَبَّت ہے اورحُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت،اِیْمانِ کامل کی نِشانی ہے۔چُنانچہ  

نبیِّ رَحمت،شَفیعِ اُمَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عالیشان ہے:’’لَا یُؤْمِنُ عَبْدٌحَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ نَفْسِہٖ ‘‘یعنی کوئی بندہ مومنِ کامل نہیں ہوسکتا، جب تک کہ مجھے اپنی جان سے بڑھ کر نہ چاہے ’’وَذَاتِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ ذَاتِہِ‘‘اور میری ذات،اُسے اپنی ذات سے بڑھ کر محبوب نہ ہو ’’وَتَکُوْنَ عِتْرتِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ عِتْرَتِہِ ‘‘اور میری اَوْلاد اس کو اپنی اولاد سے زِیادہ پیاری نہ ہو’’وَاَہْلِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَہْلِہِ ‘‘اور میرے اَہْلِ بیت اسے اپنےگھروالوں سے بڑھ کرپیارے اورمحبوب نہ ہو جائیں۔(شعب الایمان، باب فی حب النبی، ۲/۱۸۹،حدیث: ۱۵۰۵بتصرف  ما)

اَہْلِ بیتِ اَطْہار کے فضائل

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَہْلِ بیتِ اَطْہارعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی شان میںاللہعَزَّ  وَجَلَّپارہ 22، سُوْرَۃُ الْاَحْزَاب، آیت نمبر 33 میں ارشاد فرماتاہے:

اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)

تَرْجَمَۂ کنزالایمان:اللہتویہی چاہتاہےاے نبی کے گھر والو کہ تم سے ہر ناپاکی دُور فرما دے اور تمہیں پاک کرکے خُوب سُتھرا کردے۔

اکثر مُفَسِّرینِ کرام  کی رائے ہے کہ یہ آیتِ مُبارَکہ حضرت ِ سَیِّدُناعَلیُّ المُرْتَضیٰ،حضرت سَیّدہ فاطِمہ زَہرا،حضرتِ سَیِّدُناامام حَسَن اورحضرتِ سَیِّدُناامام حُسَینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمکےحق میں نازِل ہُوئی۔ امام احمد رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے حضرتِ ابُوسَعیدخُدْریرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایَت کی ہے کہ یہ آیَت پَنجتَن