Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:''بے شک جنَّت میں ایک گھر ہے جسے ''اَلْفَرْحْ'' کہا جاتا ہے۔ اس میں وہی لوگ داخل ہوں گے جوبچوں کو خُوش کرتے ہیں ۔'' (جامع صغیر ،الحدیث۲۳۲۱، ص۱۴۰)

اعلیٰ حَضْرت، اِمامِ اَہْلسُنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ایک سُوال کے جَواب میں باپ پر اَوْلاد کے حُقُوق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ باپ ’’خدا کی ان اَمانتوں کے ساتھ مہر ولطف ( شَفْقَت ومَحَبَّت) کابرتاؤ رکھے، انہیں پِیار کرے، بَدن سے لِپٹائے، کندھے پرچڑھائے ۔ان کے ہنسنے، کھیلنے، بہلنے کی باتیں کرے، ان کی دِلجُوئی،دِلداری، رِعایَت ومُحافَظَت ہر وَقْت حتّٰی کہ نماز وخطبہ میں بھی ملحوظ رکھے۔نَیا میوہ،نَیا پھل پہلے اِنہیں(اِنہی) کو دے کہ وہ بھی تازے پھل ہیں،نئے کو نیا مُناسِب ہے ۔ کبھی کبھی حَسْبِ مَقْدُور (حسبِ استطاعت ) انہیں شیرینی وغیرہ کھانے،پہننے، کھیلنے کی اچھی چیز (جو) کہ شَرعاً جائز ہے ، دیتا رہے۔بہلانے کیلئے جھوٹا وعدہ نہ کرے، بلکہ بچے سے بھی وعدہ وہی جائز ہے جس کو پُورا کرنے کا قصد (اِرادہ) رکھتا ہو۔ چند بچے ہوں تو جو چیز دے سب کو برابر و یکساں دے ، ایک کو دوسرے پر بے فضیلتِ دینی ( دِینی فضیلت کے بغیر) ترجیح نہ دے۔‘‘ (فتاویٰ ر ضویہ، ٢٤/۴۵۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آیئے نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما  سے مَحَبَّت کا ایک اور پہلو سَماعَت فرمایئے ،چنانچہ

سرکار حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنکو دم فرمایا کرتے تھے :

حضرت سیّدنا اِبْنِ عباس  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے رِوایَت ہے کہ دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت سیّدنا امام حَسَن اور امام حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کو کَلِماتِ تَعوُّذ کے ساتھ دَم فرماتےتھے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا: تمہارے جَدِّ اَمْجد یعنی حضرت