Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

ہیں،انہیں کلیجے سے لگانا، لپٹانا انْتِہائی مَحَبت و پِیار کے لیے تھا۔اس سے مَعلُوم ہُوا کہ چھوٹے بچوں کو سُونگھنا ، اُن سے پِیارکرنا،انہیں لپٹانا، چمٹاناسنتِ رَسُوْل اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے۔ (مراٰۃ المناجیح، ۸/۴۱۸)

کیا بات رضاؔ اُس چمنستانِ کرم کی

زہرا ہے کلی جس میں حسین اور حسن پھول

(حدائقِ بخشش)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آئیے !ہم بھی اِن حَضرات کی مَحَبَّت کو اپنے دل میں مزید پُخْتَہکرنے اور ان کی سیرت وکردار پر عمل کرنے کی نِیَّت سے ان کا ذِکْر ِخیر سُنتے ہیں۔

نام وکُنْیَت اور اَلقاب:

حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن میں سے  بڑے حضرتِ سَیِّدُنا امام حَسَنِ مُجتبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں۔آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی کُنْیَت"ابُو مُحمد"ہے ۔اور لَقب "تَقی اور سَیِّد"جبکہ  عُرف "سِبْطُ رَسُولِ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم" ہے، نیز آپ کو’’رَیْحَانَۃُالرَّسُوْل‘‘بھی کہتے ہیں۔آپ  جَنَّت کے نوجوانوں  کے سردار ہیں،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وِلادتِ مُبارَکہ15رَمَضانُ الْمُبارَک 3ہجری کی شب میں مدینۂ طیبہزَادَ ہَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعۡظِیۡمًامیں ہوئی۔ حُضُورسَیِّدِعالمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےساتویں روزآپ کا عقیقہ کیااور بال جُدا کیے گئے اور حُکُم دیا کہ بالوں کے وزن کے برابر چاندی صَدَقہ کی جائے ۔(تاریخ الخلفاء، باب الحسن بن علی بن ابی طالب، ص۱۴۹و روضۃ الشہداء (مترجم)، باب ششم،ج۱،ص۳۹۶)

آپ کا نام، اِمامُ الْانبیاء،سَیِّدُ الاَ سْخِیاءصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے رکھا ۔ مکمل واقِعہ کچھ یُوں ہے کہ حضرتِ سَیِّدتُنا اسماء بنتِ عُمیس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہانے بارگاہِ رِسالَت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں حضرت سَیِّدُنا اما م حَسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی وِلادت کامُژدہ پہنچایا۔(تو)حُضُورپُرنُور،شافعِ یوم ُالنُّشور صَلَّی اللہُ