Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

اے دعوتِ اسلامی تیری دُھوم مچی ہو!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مرحبا حسنین کریمین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے رحمتِ کونین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کیسی محبت و شفقت تھی،مزید عشقِ حسنینِ کریمین بڑھانے والی بات سُنیےاور ایمان تازہ کیجئے،چنانچہ عاشقِ صحابہ و اہلبیت ،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں:

معدوم نہ تھا سایہء شاہِ ثقلین           اُس نور کی جلوہ گاہ تھی ذاتِ حسنین

تمثیل نے اُس سایہ کے دو حصے کیے      آدھے سےحسن بنے ہیں آدھے سے حسین

رُباعی کی وضاحت:یوں تو سرکارِ مدینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کامبارک سایہ سورج کی دھوپ اور چاند کی روشنی میں زمین پر نہ پڑتا تھا،مگر جب آپ کے فیضان کا سایہ حسنین کریمین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاپر پڑا تو سِینے تک امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مشابہ ہوگئے اورامام ِ حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سینے سے پاؤں تک مشابہ ہو گئے۔

قصیدہء نور میں سیدی اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں:

ایک سینہ تک مشابہ اِک وہاں سے پاؤں تک           حُسنِ سبطین ان کے جاموں میں ہے نِیما نورکا

صاف شکلِ پاک ہے دونوں کے ملنے سے عِیاں               خطِ توام میں لکھا ہے یہ دو وَرقہ نورکا

یاد رکھئے!سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی شاعری قرآن و حدیث کی ترجمانی اور بزرگوں کے اقوال و احوال کے مطابق ہے،اعلیٰ حضرت نے حسنین کریمین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مشابہت کو یوں ہی نہیں لکھ دِیابلکہ

ترمذی شریف میں ہے:سید الاولیاء،مولیٰ مشکل کشاء،شیرِخداحضرت سیدنا علی المرتضیٰکرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم فرماتے ہیں:امامِ حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سِینے اور سر کے درمیان محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی