Book Name:Naza ki Sakhtiyan

وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ (تَرْجَمَۂ کنز الایمان: اپنے رَبّ کی راہ کی طرف بُلاؤ پکّی تدبیر اور اَچّھی نصیحت سے) اوربُخاری شریف ( حدیث4361)میں وارِد اِس فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : بَلِّغُوْاعَنِّیْ وَ لَوْ اٰیَۃً۔ یعنی ’’پہنچادو میری طرف سے اگرچِہ ایک ہی آیت ہو ‘‘ میں دیئے ہوئے اَحْکام  کی پَیْروی کروں گا ٭ نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا ٭اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا ٭مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا٭نظر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

بَیان کے مدنی پھول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے بیان کامَوضُوع ہے ”نَزع کی سختیاں“۔ آج میں آپ کے سامنے اِس حَوالے سے چند مَدَنی پُھول پیش کرنے کی سَعادَت حاصل کروں گا۔ سب سے پہلے موت کی تلخی سے مُتَعَلِّق ایک حکایت پھر چندآیاتِ مُبارَکہ اور احادیثِ طیّبہ آپ کے گوش گُزار کروں گا۔ اس کے بعد رُوْح نکلتے وَقْت انسان جس تکلیف سے  گُزرتاہے، اُس کیفیَّت کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ موت کی شِدّت کے بارے میں اَسْلافِ کِرام  رَحِمَھُمُ اللہُ السَّلام کے اَقْوال اورحضرتِ مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَامکے وَقْتِ نَزع تَشْرِیْف  لانے کی کیفیَّت بھی عرض کروں گا۔ اس کے بعد امام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیکا یہ فرمان  بھی آپ کو سُناؤں گا  کہ ”بُرے خاتمے کا خوف کس شخص کو ہے “ اس کے بعد موت  کی کَڑواہٹ  مِٹانے کا طریقہ اور آخر میں مسواک کے مَدنی پُھول بھی پیش کرنے کی سَعادَت حاصل کروں گا۔