Book Name:Naza ki Sakhtiyan

مسواک کرا دینا، خوشبو لگا دینا مستحب ہے، اس سے جانکنی آسان ہوتی ہے، بلکہ اگر ممکن ہو تو اس وقت اُسے غسل کرا دو، عمدہ کپڑے پہنا دو، اگر ہو سکے وہ 2 رکعت نفل نمازِ وداع کی نیّت سے پڑھے ،یہ باتیں حضرتِ سلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ، حضرتِ خبیب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاور حضرتِ سیدہ فاطمہ زہراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا سے منقول ہیں کہ انہوں نے بوقتِ وفات یہ اعمال کئے، یہ سب یَطِیْبُ بِنَفْسِہٖ (یعنی اُس کا دل خوش ہو جائے گا) میں داخل ہیں کہ اس سے میّت کو خوشی حاصل ہوتی ہے۔ (مراۃ المناجیح ج2ص425)

سخاوت وقت ِ نزع آسانی پیداکردیتی ہے:

حضرت معتمرمحدث رَحۡمَۃُ اللہِ تَعالیٰ عَلَیۡہ فرماتے ہیں کہ میں احمد بن عبدالملک رَحۡمَۃُ اللہِ تَعالیٰ عَلَیۡہ کے پاس ان کی نزعِ رُوح کی حالت میں گیا اور دُعائیں کرنے لگا کہ یااللہ عزوجل !ان پر سکراتِ موت کو آسان فرمادے ،کیونکہ یہ تو ایسے تھے یہ تو ایسے تھے، چند تعریفی کلمات میں نے کہے تو انہوں نے تڑپ کر کہا :کہ یہ بولنے والا کون ہے؟ تو میں نے کہا کہ میں، معتمر ہوں، تو انہوں نے فرمایا کہ:مَلَکُ الۡمَوت عَلَیۡہِ السَّلام مجھ سے فرمارہے ہیں کہ: میں ہر سخی مومن کے ساتھ نزعِ رُوح میں نرمی برتتا ہوں ۔ یہ فرما کر پھر ایک دم وہ بجھ گئے، یعنی ان کی وفات ہوگئی۔(احیاء العلوم ج4ص410)

سکرات میں آسانی کا نسخہ:

عُلماء کی ایک جماعت نے بیان کیا کہ مِسواک کا اِستعمال وقتِ نزع، آسانی پیدا کرتا ہے، اس پر حضرت عائشہ صدیقہ رَضِی اللہُ تعالیٰ عَنۡہا کی صحیح حدیث سے اِستدلال کیا گیا کہ وقتِ وفات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مِسواک کی تھی۔(شرح الصدور ص91)