Book Name:Naza ki Sakhtiyan

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے حضرتِ سیِّدُناسام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہباوُجُود یہ کہ ایک جَلِیْلُ الْقَدر اوراُوْلُوالْعَـزْمْ(حوصلے والے)نبی حضرت سَیِّدُنانوح عَلَیْہِ السَّلَام کے شہزادے ہیں اور یہ اُن چند اَفْراد میں سے تھے کہ جو حضرت سَیِّدُنانُوح عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامپرایمان لاۓ تھے، لیکن حضرتسَیِّدُنا عیسٰی عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکے ارشاد پر اُٹھتے وَقْت  قِیامت آ نے کے خوف سے  ان کے بال سفید ہوگئے اور چار ہزار سال  گُزرجانے کے بعد بھی  موت کی کَڑواہٹ باقی تھی اور ہمارا حال یہ ہے   کہ ہمارے پلّے میں کوئی بھی نیک عمل نہیں، گُناہوں کی کَثْرت میں ہم سب سے آگے ہیں، خُدا تَعَالیٰ کی نافرمانی میں گویا کہ ہمارا کوئی ثانی نہیں ، دن رات گُناہوں پر کمر بَسْتہ ہیں ،مگر افسوس  !ہمیں نَزع کی سختیوں کا کچھ خَوف نہیں ۔ یاد رکھئے کہ موت سے پہلے نزع کا مرحلہ بہت سخت ہے۔ خُدَارَا! خوابِ غَفْلَت سےبیدار ہوجائیےاور اللہ عَزَّوَجَلَّ  سےڈرتے ہوۓ اپنے گُناہوں سے سچی توبہ کرلیجئےورنہ ایسا نہ ہو کہ گُناہوں کی نُحوسَتْ کی وَجہ سےنزع کی سختیوں کا سامنا کرنا پڑے۔ گُناہوں سے توبہ کرنے اورنیکیاں اَپنانے اور نیکیوں پر اِستقامت پانے کا ایک بہترین ذَریعہ دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول بھی ہے۔ اس مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے ! اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّعاشقانِ رسول کی صُحْبت سے نیکیاں کرنے اور گُناہوں سے بچنے کا ذِہْن بنے گا۔

چُھپ کے لوگوں سے کیے جس کے گُناہ     وہ خبردار ہے کیا ہونا ہے

اَرے او مُجْرِمِ بے پَرْوَا دیکھ                سر پہ تَلْوَار ہے کیا ہونا ہے

ہائے رے نیند مسافر تیری                کُوچ تیار ہے کیا ہونا ہے

دُور جانا ہے رہا دن تھوڑا                   راہ دُشوار ہے کیا ہونا ہے