Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

کی:یا اللہعَزَّ  وَجَلَّ!جواپنے بھائی کو نیکی کاحُکم کرے اور بُرائی سے روکے۔اُس کی جَزاکیا ہے؟اللہ تَبَارَکَ و تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا:میں اُس کے ہرکلمے کے بدلے ایک ایک سال کی عبادت کا ثواب لکھتا ہوں اور اُسے جہنَّم کی سزا دینے میں مجھے حَیا آتی ہے۔(مُکَاشَفَۃُ الْقُلُوْب ص۴۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے نیکی کی دعوت دینے کے کس قَدر فَضائِل ہیں، چوک دَرس  بھی مُسلمانوں کو نیکی کی دعوت دینے، بُرائی سے مَنْع کرنےاور عِلْمِ دِیْن سِکھانے   کا اَہَم ذَرِیْعہ ہے کہ لوگ بازاروں میں بیٹھے بدنگاہی ، فُضُول باتوں  اور طرح طرح کے گناہوں میں مَشْغُول ہوسکتے ہیں ،بعض اوقات چوک دَرْس میں شرکت کی بَرَکت سے  ان کی زِنْدگی میں ایسا مَدَنی اِنْقلاب برپا ہوجا تا ہے کہ وہ اپنی گناہوں بھری زِنْدگی سے توبہ کرکے نیکیوں کی راہ پر گامز ن ہوجاتے ہیں۔آئیے اس ضمن میں ایک مدنی بہار سُنْتے ہیں۔

عَیّاش نوجوان

   زم زم نگر،حیدرآباد (بابُ الاِسْلام سندھ) کے علاقے محبوب ٹاؤن میں مُقیم اسلامی بھائی اپنی خزاں رَسِیْدہ زندگی میں بہارآنے کا تذکرہ کچھ یوں کرتے ہیں کہ: میں ایک عَیّاش نوجوان تھا۔بُرائیوں کی دَلْدَلْ میں اس قدر دَھنس چُکا تھا کہ شراب نوشی جیسی عادتِ بَد میں گرفتار ہو گیا۔ ایک دن دعوتِ اسلامی سے وابستہ اسلامی بھائی نے شَفْقَت بھرے اَنْدازمیں چوک دَرْس میں شِرکت کی دعوت پیش کی، میں ان کی دعوت قَبول کرتے ہوئے سُنَّتوں بھرے درس میں شریک ہوگیا۔ درس کے پُرتاثیر الفاظ نے میرے دل کی دُنیا ہی بدل ڈالی۔ رَفْتہ رَفْتہ اسلامی بھائیوں کی اِنْفرادی کوشش کی بَرَکت سے مدنی ماحول کے قریب سے قریب تر ہوتا چلاگیا۔ عاشِقانِ مصطفےٰ کی صُحْبت کی بَرکت سے ماہِ رمضانُ المبارک کے آخری عشرے کے تربیتی اعتکاف کی سعادت ملی۔ علمِ دین سیکھنے کو ملا،اچھے لوگوں کی صحبت کیاملی دل کی سیاہی دھلنے لگی۔ نماز سے کوسوں دور بھاگنے والا شخص مسجد کی پہلی صف میں تکبیرِاُوْلیٰ کے ساتھ