Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

اس پر عمل کرنے سے بَتَدْرِیْج دُور ہوتی جا رہی ہے۔ حالانکہ اس کی تعلیم کے بارے میں پیارے مُعَلِّمِ کائنات، فَخْرِ مَوْجُودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ عالیشان ہے: خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَہ۔ یعنی تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قُرآن سیکھے اوردوسروں کو سکھائے۔(صحیح البخاری، الحدیث:۵۰۲۷، ج۳، ص۴۱۰)قرآنِ کریم کس قدرسیکھنا ضَروری ہے اس کے مُتَعَلِّق  سیّدی اعلیٰ حضرت اِرْشاد فرماتے ہیں: اتنی تَجْوید (سیکھنا) کہ ہر حَرْف دوسرے حَرْف سے صحیح مُمتاز ہوفَرضِ عَیْن ہے ۔ بغیر اس کے نماز قَطْعاً باطل ہے۔(فتاویٰ رضویہ مخرجہ، ج۳ ، ص۲۵۳)

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ تبلیغِ قرآن وسُنَّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کے  تحت ہزاروں مَدارِس بنام مدرسۃُ المدینہ اس مدنی کام کے لیے کوشاں ہیں۔تادمِ بیان صِرف پاکستان میں برائے حِفْظ و ناظِرہ 2ہزار سے زائدمدرسۃُ المدینہ (لِلْبَنِیْن وَ لِلْبَنَات) چل رہے ہیں جن میں مَدَنی مُنّوں اور مَدَنی مُنّیوں کی کُل تعداد 1لاکھ سے زیادہ ہے، آپ سے بھی مَدَنی اِلْتِجاء ہے کہ اپنےمدنی مُنّوں اور مَدَنی مُنّیوں کو تَجوید وقرأت کے ساتھ قُرآنِ پاک کی تعلیم دلوانے ، ان کی اَخْلاقی تربیَّت کے ذَریعے انہیں نیک بنانے  اور اسے اپنے لیے صَدَقہ ٔجارِیہ   بنانے کیلئے مدرسۃُ المدینہ میں داخل کروادیجئے ۔

عطا ہو شوق مَوْلیٰ مَدْرَسے میں آنے جانے کا

خُدایا ذَوْق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں اورہمارے اَہْل وعَیال کوصحیح مَعْنوں میں قرآنِ پاک  کی تلاوت کرنے،  اپنے  خوف سے رونے،اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے عشق میں تڑپنے ،بے اَدَبوں کی صُحْبت سے دُور رہنے اور عاشقانِ رَسُول  کی صُحْبت میں اُٹھنے بیٹھنے کی سَعادَت عطافرمائے ۔