Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

رَگ وجاں میں اِس قَدر سَرایَت کرچکی تھی کہ اُنہیں مَحْبُوب آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ذات سے بڑھ کر کوئی چیز عزیز نہ تھی۔یہ ایسے سچّے عاشِقانِ رَسُوْل تھے کہ اُنہوں نے عَمَلی طور پرعِشْقِ رَسُول میں نہ صِرْف اپنا مال و دَوْلَت لُٹا دیا بلکہ حالتِ جنگ میں اپنی جانوں کی پَروا کئے بغیر سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کی حِفَاظَت کیلئےاپنی جان کی بازِیاں  بھی لگادیں اوراپنے مَحْبُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کے جسمِ نازْنِیْن  کیلئے خُود کو ڈھال بناکر کُفَّار کی طَرف  سے ہونے والے تِیْروں کے حَمْلے اپنے جِسْموں پرسہتے  ہوئے جامِ شَہَادَت  بھی نوش   کیے ۔آئیے! جَنگِ اُحُد کے اُس خُونْریز مَعْرِکے کے  اَحْوال سُنْتے ہیں کہ جب اِسْلام کے عَظِیْم مُجاہِدِ یْن اپنی مَحْبُوب ہَسْتی کے دِفاع کے خاطِر اپنی جان کے نَذرانے پیش کرتے رہے، عِشْق اُنہیں آزْماتا رہا اور وہ  وَفَا شِعَار سُرْخْرُو ہوتے رہے ۔

غَزوَۂ اُحُدکے جانثار صَحابَہ

صَحابۂ کِرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے جا ں نِثارانہ جَذبات کا ظُہُورسب سے زِیادَہ غَزوَۂ اُحُد میں ہوا،اس غَزوہ میں ایک  مَقَام پر رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ صِرْف سات اَنْصاری اور دوقریشی صَحابۂ  کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   رہ گئے۔اس حالت میں کُفَّار نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر گھیرا  تنگ کردیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ  وَسَلَّمَ نے ان جاں نِثاروں سے مُخاطِب ہوکر فرمایا:جو اُن بَدْبَخْتوں کو ہم سے دُور  ہَٹائے گا اس کے لئے جَنَّت ہے۔ ایک اَنْصَاری صَحابی  فوراً آگے بڑھے اور کُفَّار سے لَڑتے ہوئے  آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر قُربان ہوگئے۔اس طرح ایک ایک صَحابی، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر اپنی جان قُربان کرتا جاتا ، یَہاں تک کہ یَکے بعد دِیْگرے ساتوں اَنْصاری صَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  جامِ شَہادَت نوش کرگئے۔ ([1])


 

 



[1] مسلم، کتاب الجھادوالسیر،باب غزوةاحد، ص۹۸۹ ، حدیث:۱۷۸۹،ملخصاً