Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

سے زِیادَہ مَحْبُوب ہیں۔سَروَرِ دوعَالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا: اس ذات کی قسم! جس کے قبضۂ قُدْرَت میں میری جان ہےجب تک میں تُمہارے نزدیک تُمہاری جان سے بھی زِیادَہ مَحْبُوب نہ ہوجاؤں اس وَقْت تکتُمہارا اِیْمان کامِل نہیں ہو سکتا۔حضرتِ فارُوقِ اَعْظَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے عرض کی:اللہ کی قسم!اب آپ مجھے میری جان سے بھی زِیادَہ مَحْبُوب ہیں۔اِس پرسرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اے عُمر!اب (تُمہارا اِیْمان  کامِل ہوا) ([1])

محمد کی محَبّت دینِ حق کی شرطِ اوَّل ہے

اِسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمّل ہے

محمد کی غلامی ہے سَنَد آزاد ہونے کی

خدا کے دامنِ توحید میں آباد ہونے کی

محمد کی محَبت آنِ ملّت شانِ ملّت ہے

محمد کی محبت روحِ ملّت جانِ ملّت ہے

محمد کی محَبت خون کے رِشتوں سے بالا ہے

یہ رشتہ دُنیوی قانون کے رِشتوں سے بالا ہے

محمد ہے متاعِ عالَمِ ایجاد سے پیارا

پِدَر، مادر بِرادر مال جاں اولاد سے پیارا

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ یہ روشن اور دَرَخْشَنْدہ سِتارے جن کی چمک دَمک سے پورا عالَم جگمگا رہا ہے اُن کے دل مَحَبَّتِ رَسُوْل سے کس قَدر روشن تھے،عِشْقِ رَسُوْل کی چاشنی اُن کی


 



[1] بخاری،کتاب الایمان والنذور،باب کیف کانت...الخ،۴/۲۸۳، حدیث: ۶۶۳۲