Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

وَ جِهَادٍ فِیْ سَبِیْلِهٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰى یَاْتِیَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖؕ-وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ۠(۲۴) (پ۱۰، التوبة:۲۴)

اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیاری ہوں تو راستہ دیکھو(انتظار کرو) یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے اور اللہ فاسقوں کو راہ نہیں دیتا ۔

صَدْرُالاَفاضِل حَضْرتِ عَلّامہ مَوْلانا سَیِّدمحمد نَعِیْمُ الدِّیْن مُرادآبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ   ِالْہَادِی اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت  فرماتے ہیں :دِیْن کے مَحْفُوظ رکھنے کے لئے دُنْیا کی مَشَقَّت برداشت کرنا مُسلمان پر لازِم ہے اوراللہ (عَزَّ  وَجَلَّ)اوراس کے رَسُوْل (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ) کی اطاعت کے مُقابل دُنْیَوی تَـعَلُّـقات کچھ قابلِ اِلْتِفات نہیں اور خُدا اور رَسُوْل کی مَحَبَّت اِیْمان کی دَلیل ہے۔

مَعْلُوم ہوا کہ رَحْمتِ عَالَم، نُوْرِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  سے  مَحَبَّت  ایک مُسلمان کیلئے اِیْمان کی بُنْیاد ہے۔بلکہ مُسلمان کا اِیْمان بھی اس وَقْت کامِل  ہوتا ہے کہ جب وہ سَرْوَرِ کَونَیْن، رَحْمتِ دارَیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو اپنے عزیز وں اور قَرابت داروں سے بھی بڑھ کر مَحْبُوب و عزیْز  جانے ۔

مَحبَّتِ رَسُوْل خُونی رِشْتوں سےبڑھ کرہے

نبیِّ کریم، رَ ؤُفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:لَا يُؤْمِنُ اَحَدُكُمْ حَتّٰى اَ كُـوْنَ اَحَبَّ اِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهٖ وَوَلَدِهٖ وَالـنَّاسِ اَجْمَعِيْن تم میں سے کوئی اس وَقْت تک مُؤمِن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے والِد، اَوْلاد اور تَمام لوگوں سے  زِیادہ مَحْبُوب نہ ہوجاؤں۔([1])

سَرکارِ نامدار،مَدینے کے تَاجْدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے اس فرمانِ مُبَارَک  کوصَحابۂ کِرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے مکمّل طور پر اپنے اُوپر نافِذ کررکھا تھا اور ان سچّے عاشِقانِ رَسُوْل صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے


 

 



[1] بخاری،کتاب الایمان ، باب حب الرسول... الخ،۱/۱۷،حدیث:۱۵