Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا دِفاع کرتے کرتے حضرت اَبُو طَلْحہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کا ہاتھ شَل ہو چُکا تھا ۔([1])

اس غَزوَہ میں حَضْرتِ سَیِّدُنا شمّاس بن عُثمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کی جاں نِثاری کا یہ عالَم تھا کہ رَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ دائیں بائیں جس طَر ف بھی نَظر اُٹھا کر دیکھتے،اِنہیں تَلوار کے ساتھ مَوْجُود  پاتے، اُنہوں نےخُود کو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ڈَھال بنا رکھا تھا یہاں تک کہ زَخْموں سے چُور ہوکر ایک دن اور ایک رات کے بعد شہید ہوگئے۔([2])

یہ اِک جان کیا ہے اگر ہوں کروڑوں

ترے نام پر سب کو وارا کروں میں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

مَحبَّت کی عَلامات:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے صَحابۂ  کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کیسے سچّے عاشِقِ رَسُوْل تھے کہ دُشمنوں سے مُقابلے کے دَوران نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی  کس طَرح حِفَاظَت کرتے،اپنے جِسْموں پر تِیْر وں کے وار سہتے  اور  بالآخر  زَخْموں سے چُور چُور ہوکر اپنی جان رَحْمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر نِثار کردیا کرتے ۔یقیناً یہ ان حَضْرات کےسچّے عاشِقِ رَسُول ہونے کی عَلامَت ہے ۔

یاد رکھئے!مَحْبُوب کے نام پر جان دینے کے علاوہ بھی مَحَبَّت کی کچھ عَلَامَات  ہیں جنہیں ایک عاشِقِ صَادِق کے عِشْق و مَحَبَّت  کی دَلیل سمجھا جاتا ہے نِیْز ان عَلامَات کو دیکھ کر دوسروں کو یقین ہوجاتاہے کہ


 



[1] بخاری،کتاب المغازی،باب اذھمت طائفتان منکم...الخ، ۳/۳۸ ، حدیث:۴۰۶۳

[2] الطبقات الکبری،تذکرة شماس بن عثمان رضی الله عنه، ۳/۱۸۶،ملخصاً