Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

ہیں (حضرتِ سَیِّدُنا اَنَس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں)فَلَمْ اَ زَلْ اُحِبُّ الدُّبَّاء َ مِنْ یَوْمِئِذٍ یعنی اس دن سے میں بھی کَدّو شَرِیْف کو پسند کرتا ہوں۔ (بخاری، کتاب البیوع ،باب ذکر الخیاط،٢/١٧، حدیث: ٢٠٩٢)

اسی طرح جس کام سے حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ مَنْع فرمادیتے توصَحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  فوراً اسے ترک کردیا کرتے  اور نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی غَیْر مَوْجُودَگی میں بھی اس کام کو نہیں کرتے  اگرچہ  ان کا فائدہ کیوں نہ  ہوتا جیساکہ

حَضْرتِ سَیِّدُنا عبدُ اﷲ بن عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے روایت ہے کہ رَسُوْلِ اَکْرم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ایک شَخْص  کو دیکھا کہ وہ سونے کی اَنگوٹھی پہنے ہوئے ہے۔آپ نے اس کے ہاتھ سے انگوٹھی نِکال کر پھینک دی اور فرمایا کہ کیا تم میں سے کوئی چاہتا ہے کہ آگ کے اَنگارے کو اپنے ہاتھ میں ڈالے؟ حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے تَشْرِیْف لے جانے کے بعد لوگوں نے اس شَخْص  سے کہا کہ تُو اپنی اَنگوٹھی اُٹھا لے اور( اِس کو بیچ کر) اِس سے نَفْع حاصل کرلے۔ تو اس نے جَواب دیا کہ خُدا کی قسم! جب رَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اس اَنگوٹھی کو پھینک دیا تو اب میں اس اَنگوٹھی کو کبھی بھی نہیں اُٹھا سکتا۔([1])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی صَحابۂ  کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی سِیْرت پر عَمل کرتے ہوئے ہر مُعامَلے میں    نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کے فَرامین پرعمل اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے جن کاموں سے منع فرمایا ان سے بچنا چاہئے کیونکہ مَحَبَّت  کا دَعْویٰ اُسی صُورَت میں دُرُسْتْ ہوگا جب  ہم  حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی اِتّباع میں زِنْدَگی بَسر کریں گے۔ یقیناًآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی مُبَارَک  زِنْدگی ہمارے لئے بہترین نُمونہ ٔعمل ہے ۔ قُرآن ِپاک میں پارہ21،سُورۃُ الاَحۡزَاب کی آیت


 

 



[1] مشکاةالمصابیح،کتاب اللباس،باب الخاتم،۲/۴۸۱ ،حدیث:۴۳۸۵