Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

٭مِسواک کی موٹائی چُھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو۔٭مِسْوا ک ایک بالِشْتْ سے زِیادَہ لمبی نہ ہو ورنہ اُس پر شیطان بیٹھتا ہے۔ ٭اِس کے رَیشے نَرْم ہوں کہ سَخْت رَیشے دانْتوں اور مَسُوڑھوں کے درمیان خَلا (GAP)کا باعث بنتے ہیں۔ ٭مِسْواک تازہ ہوتوخُوب(یعنی بہتر) ورنہ کچھ دیر پانی کے گلاس میں بِھگَو کر نَرم کرلیجئے۔ ٭مُناسب ہے کہ اِس کے رَیشے روزانہ کاٹتے رہئے کہ رَیشے اُس وَقْت تک کارآمد رہتے ہیں جب تک ان میں تَلخی باقی رہے۔ ٭دانتوں کی چَوڑائی میں مِسْواک کیجئے۔ ٭جب بھی مِسْواک کرنی ہو کم اَزْکم تین بار کیجئے۔ ٭ہر بار دھو لیجئے۔٭مِسْواک سیدھے ہاتھ میں اِس طرح لیجئے کہ چُھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی اس کے نیچے اور بیچ کی تین اُنگلیاں اُوپر اور انگوٹھا  سِرے پر ہو۔ ٭پہلے سیدھی طرف کے اُوْپر کے دانتوں پر پھر اُلٹی طرف کے اوپر کے دانتوں پر پھر سیدھی طرف نیچے پھر اُلٹی طرف نیچے مِسواک کیجئے۔٭مُٹّھی باندھ کرمِسْواک کرنے سے بَواسیر ہوجانے کا اندیشہ ہے۔٭ مِسواک وُضو کی سُنَّتِ قَبلیہ ہے البتّہ سُنَّتِ مُؤَکَّدَہ اُ سی وَقْت ہے جبکہ مُنہ میں بَدبُو ہو۔ (ما خوذ از فتاویٰ رضویہ،  ج1، ص 623) ٭مِسواک جب ناقابلِ اِستعمال ہوجائے تو پھینک مت دیجئے کہ یہ آلہ ادائے سنّت ہے، کسی جگہ اِحتیاط سے رکھ دیجئے یا دَفن کردیجئے یا پَتّھروغیرہ وزن باندھ کر سَمُنۡدَرۡ میں ڈبود یجئے ۔ (تفصیلی معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت جلد اوّل صفحہ294تا295کا مطالعہ فرما لیجئے )

طرح طرح کی ہزاروں سُنَّتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی مَطْبُوعہ دو کُتُب'' بہارِ شَرِیْعت '' حصّہ16 (312صَفَحات) نیز 120صَفَحات کی کتاب'' سُنَّتیں اور آداب'' ھدِیّۃً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔ سُنَّتوں کی تربیّت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رَسُول کے ساتھ سُنَّتوں بھرا سَفر بھی ہے۔

مجھ کو جَذبہ دے سفر کرتا رہوں پَرْوَرْدگار
سُنتَّوں کی تربیَّت کے قافلے میں بار بار