Book Name:Faizan e Aala Hazrat

تھی۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کبھی ٹھٹھہ نہ لگاتے(قہقہہ لگا کر نہ ہنستے)٭جماہی آنے پر دانتوں میں اُنگلی دَبا لیتے اور کوئی آواز پیدا نہ ہوتی٭کُلّی کرتے وقت بایاں ہاتھ داڑھی شریف پر رکھ کر سَر جُھکا کر پانی مُنہ سے گراتے٭قبلہ کی طرف رُخ کر کے کبھی نہ تھوکتے٭نہ ہی قبلہ کی طرف پاؤں  مبارک دراز کرتے٭فرض نماز با عمامہ پڑھا کرتے٭خط بنواتے وقت اپنا کنگھا اور شیشہ استعمال فرماتے٭مِسْواک کیا کرتے٭اورسَرمُبارک میں تیل بھی ڈلواتے۔(حیات ِ اعلیٰ حضرت ص92ازفیضانِ اعلیٰ حضرت،ص114)٭کسی بھی چیز کے لینے دینے میں سیدھا ہاتھ ہی استعمال فرماتے اگر کبھی لینے والا اُلٹا ہاتھ آگے بڑھاتاتو آپ فوراً دستِ مُبارک روک لیتے اور فرماتے کہ سیدھے ہاتھ میں لیجئے کہ اُلٹے ہاتھ میں شیطان لیتا ہے۔ (فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۱۱۱)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نہ صرف خود سُنَّتوں کے مُطابق زندگی گزارتےتھے بلکہ دوسروں کو بھی سُنَّتوں پر عمل کی ترغیب دلایا کرتے تھے۔جیسا کہ ابھی ہم نے سُنا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کوئی بھی چیزلینے دینے میں سیدھا ہاتھ ہی اِسْتعمال فرماتے اوراگر کوئی  شخص اُلٹاہاتھ بڑھاتاتو اس کی اِصلاح فرماتےاور سیدھا ہاتھ استعمال کرنے کی ترغیب دلاتے۔ یاد رکھئے! کھانے، پینے ، لینے اور دینے میں سیدھا ہاتھ ہی استعمال کرنا چاہئے کہ  شیطان اُلٹے ہاتھ سے کھاتا، پیتا، لیتا اور دیتا ہے ۔حدیثِ مُبارکہ میں ارشاد ہوتا ہےکہ  تاجدارِ مدینہ،قرارِ قلب وسینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا:’’تم میں سے ہرایک سیدھے ہاتھ سے کھائے اور سیدھے ہاتھ سے پئے اور سیدھے ہاتھ سے لے اور سیدھے ہاتھ سے دے کیونکہ شیطان اُلٹے ہاتھ سے کھاتا اوراُلٹے ہاتھ سے پیتا اُلٹے ہاتھ سے دیتا اور اُلٹے ہاتھ سے لیتا ہے۔(سُنَنِ اِبن ماجہ ج۴ص۱۲حدیث ۳۲۶۶)