Book Name:Faizan e Sahaba

بَراءَت (منافقت سے چھٹکارا) اور اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضاپانے کا ذَریعہ ہے ۔توجوخوش نصیب بھلائی کے ساتھ ان نُفُوسِ قُدسِیّہ (یعنی پاک ہستیوں) کی پیروی کرتا ہے وہ رضائے رَبُّ الْاَنامعَزَّوَجَلَّپانے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔ چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍۙ-رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ

ترجمۂ کنزالایمان:اور جو بھلائی کے ساتھ ان کے پیرو ہوئے اللہ ان سے راضی اوروہ اللہ سے راضی۔  (پ ۱۱،التوبہ:۱۰۰)

صدرالافاضل حضرت مولانا سَیِّد نعیمُ الدِّین مُراد آبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی اس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں :ایک قول یہ ہے کہ پیرو  ہونے والوں سے قیامت تک کے وہ اِیماندارمُراد ہیں جو ایمان و طاعت و نیکی میں اَنصار و مُہاجرین کی راہ چلیں ۔

حضرتِ سیِّدُنا عبدُاللّٰہبن عُمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے سلطانِ دو جہان، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:’’اَصْحَابِیْ  کَالنُّجُوْمِ فَبِاَیِّھِمْ اِقْتَدَیْتُمْ  اِھْتَدَیْتُمْ‘‘ یعنی میرے صحابہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ستاروں کی مانند ہیں پس تم ان میں سے جس کی بھی اقتدا کروگے ہدایت پاجاؤگے۔(مشکاة،باب مناقب الصحابه، ۲/۴۱۴،  حدیث:۶۰۱۸)

مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضرت ِ مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان  اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: سُبْحَانَ اللّٰہ! کیسی نَفیس تَشْبِیْہ ہے ، حُضُور(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم )نے اپنے صحابہ(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ)کو ہدایت کے تارے فرمایا اوردوسری