جنت واجب کروانےوالی نیکیاں (آخری قسط)

کچھ نیکیاں کمالے

جنت واجب کروانے والی نیکیاں (چوتھی اور آخری قسط)

*مولانا محمد نواز عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ2024ء

اے عاشقانِ رسول! جنّت واجب کروانے والی کچھ نیکیاں گزشتہ قسطوں میں بیان ہوچکیں، مزید چند نیکیوں کے متعلق 5فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پڑھئے۔

(1) جو شخص ایک دن میں بیس مسلمانوں کو سلام کرے چاہے اکھٹے بیس ہی کوسلام کرے یا پھر ایک ایک کرکے بیس کو، پھر اس دن اس کا انتقال ہوجائے تواس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔اور رات میں سلام کرے اور رات ہی میں اس کا انتقال ہوجائے تو بھی اسی کی مثل (بشارت) ہے۔ ([1])

(2)جس کے ہاتھ پر کوئی شخص اسلام لائے تو اس کے لئے جنت واجب ہو گئی۔([2])

(3)جو مسجدِ اقصیٰ سے مسجد حرام تک حج یا عمرہ کا احرام باندھے (اس طرح کہ پہلے بیت المقدس کی زیارت کرے،پھر وہاں سے حج یا عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ معظمہ حاضر ہو کر حج یا عمرہ کرے) تو اس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں یا اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔([3]) یہ شک راوی کا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے مغفرت کا وعدہ فرمایا یا جنت کی عطاء کا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جس قدر دور سے احرام بندھے گا اسی قدر زیادہ ثواب ملے گا۔([4])

(4)رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنے چند صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے پاس سےگزرےتو ارشاد فرمایا: میں تم پر ”سورۃ ُ الزّمر“ کی آخری آیات پڑھتا ہوں،تم میں سے جو روئے گا اس کے لئے جنت واجب ہوجائے گی،پھر سرکار دوعالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان کے سامنے ”وَمَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ“ سے لے کر سورت کے آخرتک پڑھا،صحابۂ کرام کا کہنا ہے کہ ہم میں سے کچھ تو روئے مگرکچھ کو رونا نہ آیا،توجو لوگ رونہ سکے تھے انہوں نے عرض کی کہ ہم نے رونے کی کوشش تو کی مگر رونہ سکے،تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:میں ان آیات کو تم پر دوبارہ پڑھتا ہوں، توجسے رونا نہ آئے وہ رونے جیسی صورت بنالے۔([5])

(5)جس شخص نے رات یادن میں سورۂ حشرکی آخری (تین) آیتیں پڑھیں اور اسی دن یا رات میں اس کا انتقال ہو گیا تو اس نے جنت کو واجب کر لیا۔([6])

قارئینِ کرام! رضائے الٰہی کے لئے اللہ پاک سے جنت ملنے کی امید رکھتے ہوئے جنت واجب کرنے والی نیکیوں پر عمل کیجئے مگرساتھ ہی اس بات کو بھی لازمی ذہن میں رکھئے کہ حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: نیک اعمال جنت حاصل ہونے کے اسباب میں علتِ تامہ نہیں بڑے بڑے نیک لوگ پھسل جاتے ہیں۔([7])

اللہ پاک ہم سب کا خاتمہ ایمان پر فرمائے اور بلاحساب جنت الفردوس میں داخلہ نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغُ التحصیل جامعۃُ المدینہ، شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



([1])معجم کبیر،13/321، حدیث:14117

([2])مسند شہاب،1 /288، حدیث: 472

([3])ابوداؤد،2/201، حدیث: 1741

([4])مراٰۃ المناجیح،4/99

([5])معجم کبیر،2/348،حدیث:2459

([6])شعب الایمان،2/492،حدیث: 2501

([7])مراٰۃ المناجیح،3/385


Share

Articles

Comments


Security Code