جوتے پہن کر نمازِ جنازہ پڑھنا کیسا؟ مع دیگر سوالات

دارُالافتاء اہلِ سنّت

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2023

 ( 1 ) جماعت میں نہ ہوتے ہوئے امام سے آیتِ سجدہ سنی تو ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی نے امام سے آیتِ سجدہ سنی اور اس وقت وہ نماز میں شامل نہیں تھا بعد میں شامل ہوا ، تو کیا اس پرسجدۂ تلاوت واجب ہوگا یا نہیں ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں جس نے امام سے آیتِ سجدہ سنی اور اس وقت نماز میں شامل نہیں تھا ، اس پر سجدۂ تلاوت واجب ہے۔ سجدہ کرنے کے حوالے سے تفصیل یہ ہے کہ آیتِ سجدہ سننے کے بعد امام کے سجدۂ تلاوت کرنے سے پہلے نماز میں شامل ہوا ، تو امام کے ساتھ سجدہ کرے۔ اور اگر امام کے سجدۂ تلاوت کرنے کے بعد اسی رکعت میں شامل ہوا جس میں امام نے آیتِ سجدہ تلاوت کی تھی ، تو وہ سجدہ نہیں کرے گا ، امام کا سجدہ اسے کافی ہے ، کیونکہ رکعت پانے کی وجہ سے وہ سجدہ کو پانے والا قرار پائے گا ، اگر اس رکعت کے علاوہ کسی اور رکعت میں شامل ہوا ، تو نماز سے فارغ ہونے کے بعد سجدہ کرے۔ یاد رہے اگر وہ نماز میں شامل ہی نہ ہوتا ، تب بھی اس پر سجدہ کرنا واجب ہوتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

مولانا محمد سرفراز اختر عطاری مفتی فضیل رضا عطّاری

 ( 2 ) جوتے پہن کر نمازِ جنازہ پڑھنا ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جوتے پہن کر نمازِ جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جوتا اور اس کے نیچے کی زمین پاک ہو ، تو جوتا پہن کر نمازِ جنازہ پڑھ سکتے ہیں ، جائز ہے ، مگر ان میں سے کوئی بات فوت ہوئی یعنی زمین ناپاک ہوئی یا جوتا ناپاک ہوا تو نمازِ جنازہ نہیں ہوگی۔ زمین اگر پاک ہو اور کوئی مجبوری بھی نہ ہو ، تو مناسب یہ ہے کہ جوتا اتار کر نمازِ جنازہ پڑھیں کہ استعمالی جوتے پاک ہی سہی لیکن گندے ضرور ہوتے ہیں۔ ہاں جہاں زمین کے ناپاک ہونے کا شبہ ہو تو احتیاط یہ ہے کہ جوتے اتار کر اس پر پاؤں رکھ کر نمازِ جنازہ پڑھیں کہ اس صورت میں صرف جوتے کے اوپر والے حصے کا پاک ہونا ضروری ہے ، جوتے کا تلا  ( نچلا حصہ )  یا زمین ناپاک بھی ہو ، تو امام محمد علیہ الرَّحمہ کے مفتٰی بہ قول کے مطابق نماز ہوجائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

مولانا محمد سرفراز اختر عطاری مفتی فضیل رضا عطاری

 ( 3 ) کیا مقروض پر بھی عُشر لازم ہے ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر اپنی زمین کی پیداوار کی مالیت سے زائد کسی پر قرض ہے تو کیا اس صورت میں بھی اس پر عشر واجب ہوگا ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

قوانینِ شریعت کے مطابق قرض ، عشر واجب ہونے سے مانع نہیں ، لہٰذا کسی شخص پر چاہے کتنا ہی قرضہ ہو ، قرض کی رقم الگ کئے بغیر اس پر زمین کی مکمل پیداوار میں سے اپنی تفصیل کے مطابق عشر یا نصف عشر دینا لازم ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

مولانا محمد بلال عطاری مدنی مفتی فضیل رضا عطاری

 ( 4 ) میت کے پاؤں غسل دیتے وقت کس طرف کئے جائیں ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میت کو غسل دیتے وقت اس کے پاؤں کس طرف کئے جائیں ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

بعض علمائے کرام کے نزدیک میت کو غسل دیتے وقت اس کے پاؤں قبلہ کی طرف کئے جائیں جیسے مرض کی وجہ سے جو کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر نماز نہ پڑھ سکتا ہو ، اشارے کے ساتھ نماز پڑھنے کیلئے ایک طریقہ یہ ہے کہ وہ قبلہ کی طرف پاؤں کرتا ہے اور بعض کے نزدیک میت کو قبر میں لٹانے کی طرح  لٹایا جائے جیسے ہمارے یہاں یعنی سر شمال کی جانب اور پاؤں جنوب کی جانب کئے جاتے ہیں ، جبکہ اصح مذہب یہ ہے کہ کسی خاص جانب پاؤں کرنے کی کوئی پابندی نہیں ہے ، بلکہ جس جانب آسانی ہو ، اسی جانب کئے جائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

کتبـــــــــــــــــــہ

مفتی فضیل رضا عطّاری

 ( 5 ) فصل تیار ہونے کے بعد بیچ  دی تو کیا عشر لازم ہوگا ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ فصل تیار ہوچکی تھی مگر ابھی کٹائی باقی تھی کہ اس سے پہلے مالک نے بیچ دی ، سوال یہ ہے کہ اس صورت میں فصل کا عشر خریدار ادا کرے گا یا بیچنے والا ؟ بیان فرما دیں۔

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

فصل جب اس قدر تیار ہوجائے کہ اب اس کے بگڑنے ، سوکھنے اور خراب ہونے کا اندیشہ نہ رہے تو اس پر عشر واجب ہوتا ہے اور جس کی ملک میں یہ حالت پیدا ہوگی ، اسی پر عشر لازم ہوگا۔ صورتِ مسئولہ میں چونکہ یہ حالت بائع  ( یعنی بیچنے والے )  کی ملک میں پیدا ہوئی کہ اس نے فصل تیار ہونے کے بعد فروخت کی لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اسی پر عشر لازم ہے ، خریدار پرلازم نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی مفتی فضیل رضا عطاری


Share

Articles

Comments


Security Code