ہر عقل و شعور اور سمجھ بوجھ رکھنے والا یہ بات جانتا ہے کہ کسی بھی مکان یا جگہ کو جو بھی فضیلت ، مقام ، مرتبہ اور عظمت و بلندی حاصل ہوتی ہے وہ صاحبِ مکان ( مکان والے ) کی وجہ سے ہوتی ہے
جلیلُ القدر فقیہ و محدث ، شیخ الاسلام حضرت امام تقی الدین علی سبکی شافعی رحمۃُ اللہ علیہ استمداد و استعانت کو بہت سی احادیثِ صریحہ سے ثابت کرکے ارشاد فرماتے ہیں
یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ کسی غیر سے اُس ہی پر اعتماد کرتے ہوئے یوں مدد مانگنا کہ اُسے اللہ کریم کی مدد کا مظہربھی نہ سمجھے یہ حرام ہے۔ اگر توجہ اللہ کریم کی طرف ہے
کائنات میں رات دن ہونے والی بڑی بڑی تبدیلیوں سے لےکر پتوں کی کھڑکھڑاہٹ تک ہر کام اللہ پاک کی مرضی ، اسی کی قدرت اور اختیار سے ہوتا ہے۔
اللہ کریم بےشمار صفات و کمالات کا جامع ہے اس کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ تمام مخلوق کا فریاد رَس ، ان کی ضروریات اور سوالات کو پورا فرمانے والا ہے۔
مختلف صحابَۂ کرام اور ان کے شاگردوں نے قبروں پر سبز شاخیں رکھنےکی وصیت کرکے اور دیگر صحابہ و تابعین نے اُن وصیتوں کو پورا کر کے اس بات کو بھی ثابت کر دیا
گزشتہ ماہ کےمضمون میں آپ نے پڑھا کہ مسلمان کی نمازِ جنازہ میں 40یا100مسلمان شریک ہوجائیں تو اللہ کریم اس کی مغفرت فرمادیتا ہے ،
حضرت کُرَیب رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں : حضرت ابنِ عباس رضی اللہُ عنہما کے بیٹے کا انتقال ہوا تو آپ نے مجھ سے فرمایا : اے کُریب! ذرا دیکھو! کتنے لوگ جمع ہوئے؟
ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خواب میں زیارت کے بھی کیا کہنے! سُبْحٰنَ اللہ ، کبھی تو صرف رُخِ زَیبا کی جھلک دکھا کر تشریف لے جاتے