Book Name:Ehad Nibhaye

کے آخر (یعنی آیت:141) تک کم و بیش 102 آیات میں بنی اسرائیل ہی سے خطاب ہے *انہیں ایمان قبول کرنے کی دعوت دی گئی *ان پر جو اللہ پاک کے انعامات ہوئے اور اس کے مقابلے میں جو انہوں نے ناشکریاں کیں، جو جرائِم کئے وہ انہیں یاد دِلائے گئےاور *دعوت دی گئی کہ اب تم لوگ سُدھر جاؤ! اور ہمارے پیارے نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا کلمہ پڑھ کر دُنیا و آخرت میں عزّت پا لو...!! قرآنِ کریم کی اس نیکی کی دعوت کے نتیجے میں کئی بنی اسرائیل نے کلمہ بھی پڑھا، صحابیت کے درجے پر بھی فائِز ہوئے اور بہت ساروں نے کفر کا رستہ بھی اختیار کیا۔ ہم اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ایک ایک، دو دو کر کے یہ آیات سُنیں گے اور ان سے جو ہمیں سبق ملتا ہے، اسے سیکھنے کی کوشش کریں گے، آج آئیے! پارہ:1، سُورۂ بقرہ کی آیت: 40 سُن کر اسے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں:

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

اللہ پاک نے فرمایا:

یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ (پارہ:1، البقرۃ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اے یعقوب کی اولاد!

 

اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ (پارہ:1، البقرۃ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان: یاد کرو میرا وہ احسان جو میں نے تم پر کیا ۔

یعنی وہ نعمتیں جو تم پر، تمہارے آباء و اَجْداد پر ہوئیں، مثلاً *تمہیں زمانے بھر پر فضیلت دی گئی *تمہاری نجات کے لئے فرعون کو غرق کیا گیا *تمہارے لئے دریائے نیل میں گیارہ رستے بنائے گئے *تمہارے لئے آسمان سے منّ و سلویٰ اُتارا گیا *تمہارے گُنَاہوں کو بخشا گیا *تمہارے لئے انبیا بھیجے گئے *کتابیں اُتاری گئیں