Book Name:Ehad Nibhaye

*تمہیں بادشاہتیں عطا ہوئیں *تمہیں عروج بخشا گیا *تمہیں زمانے کا پیشوا بنایا گیا، وغیرہ ہزارہا انعامات ہیں، جو ساری انسانیت سے ہٹ کر خاص طَور پر تم پر ہوئے، ان سب انعامات کو یاد کرو! ([1])

یہ یاد کر کے پِھر کیا کرنا ہے؟ فرمایا:

وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِیْۤ اُوْفِ بِعَهْدِكُمْۚ- (پارہ:1، البقرۃ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اور میرا عہد پورا کرو میں تمہارا عہد پورا کروں گا۔

یعنی وہ وعدہ جو تم سے لیا گیا، وہ تم پُورا کر دو، اس کے صلے میں وہ وعدہ جو ہم نے تم سے کیا، ہم وہ پُورا کر دیں گے۔ اس عہد سے کونسا عہد مراد ہے؟ اس بارے میں مُفسرینِ کرام کے مختلف اقوال ہیں: (1):بعض نے فرمایا کہ بنی اسرائیل سے وعدہ لیا گیا کہ جب مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئیں تو تم ان کا کلمہ پڑھو گے، لہٰذا فرمایا گیا کہ تم ہمارے محبوب کا کلمہ پڑھ لو! ہم تمہیں دُنیا و آخرت میں بلند شان عطا کر دیں گے([2])  (2):بعض روایات میں ہے: اس کا معنیٰ ہے کہ تم اللہ پاک کی فرمانبرداری کرو!اللہ پاک تمہیں جنت عطا فرمائے گا۔([3])

وَ اِیَّایَ فَارْهَبُوْنِ(۴۰) (پارہ:1، البقرۃ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اور صرف مجھ سے ڈرو۔

اور تم کو جو اپنی آمدنی بند ہونے کا ڈر ہے ،اس کو دل سے نکال دو۔ صرف ہم سے خوف کرو اگر تم ایمان لے آئے تو دیکھنا کہ *تمہاری عزّت و آبرو *مال ودولت وغیرہ


 

 



[1]... تفسیر طبری، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:40، جلد:1، صفحہ:287، رقم:801 تا 804 ملتقطًا۔

[2]... تفسیر بغوی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:40، جلد:1، صفحہ:41 خلاصۃً۔

[3]... تفسیرطبری، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:40، جلد:1، صفحہ:288، رقم:807۔