Book Name:Ehad Nibhaye

یہ ماجرا دیکھ کر میرا دِل چوٹ کھا گیا کہ کہاں تو یہ صُورت تھی کہ مجھے 2نقصان بہر صُورت اُٹھانے پڑ رہے تھے، کہاں یہ عالَم ہے کہ میرے سارے کام خُود بخود ہی انجام پا گئے ہیں۔ بس اسی دِن سے میں نے توبہ کر لی اور نیک کاموں کو ترجیح دینا شروع کر دی۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!کیا شان ہے...!!

کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسنؔ                بندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کارساز کا([2])

وضاحت: اے حسنؔ! میرے کام غیب سے کیوں نہ بنیں گے؟ کیوں میری مشکلیں حل نہ ہوں گی؟ دیکھو تو میں بندہ کس بڑے کارساز یعنی اللہ رَبُّ العالمین کا ہوں...!!

اے عاشقان ِ رسول! یہ حقیقت ہے، ہم آخرت کو دُنیا پر ترجیح دینا شروع کر دیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہمارے وہ کام جو برسوں سے اٹکے ہوئے ہیں، سینکڑوں خواہشیں ہیں، پُوری ہو ہی نہیں رہیں، بیسیوں خواب ہم سجائے بیٹھے ہیں، یہ بھی کرنا ہے، وہ بھی کرنا ہے، ہم آخرت کے طلبگار بن جائیں، اللہ پاک نے چاہا تو دُنیا بھی سنور جائے گی، بند دروازے بھی کُھل جائیں گے، اَدھورے خواب بھی پُورے ہو جائیں گے اور آخرت بھی سنور جائے گی۔

خُلاصہ بیان

خُلاصۂ کلام یہ کہ اللہ پاک نے بنی اسرائیل کو فرمایا:

یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِیْۤ اُوْفِ بِعَهْدِكُمْۚ-وَ اِیَّایَ فَارْهَبُوْنِ(۴۰) (پارہ:1، البقرۃ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اے یعقوب کی اولاد! یاد کرو میرا وہ احسان جو میں نے تم پر کیا اور میرا عہد پورا کرو میں تمہارا عہد پرپورا کروں گا اور صرف مجھ سے ڈرو۔


 

 



[1]... تبصرة الغافل، الباب الثالث عشر فی علامۃ السعادۃ ...الخ، صفحہ:290۔

[2]... ذوقِ نعت، صفحہ:18۔