Book Name:Mola Ali Aur Fikr e Akhirat

بدر کیلئے روانہ ہوئے، اس وقت آپ بیمار تھیں، 19 رَمْضَانُ الْمُبارَک کو جب غزوۂ بدر میں فتح کی خوشخبری مدینے پہنچی، اس وقت لوگ حضرت رُقَیَّہ  رَضِیَ اللہُ عنہا   کو دفن کر  رہے تھے۔ ([1])

اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! یہ کیسی بڑی قربانی ہے...!! شہزادی صاحبہ بیمار تھیں، اس کے باوُجُود رسولِ ذِیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اِسلام کی سربلندی کے لئے بدر میں تشریف لے گئے...!!

حق کی راہ میں پَتّھر کھائے خوں میں نہائے طائف میں    دِین     کا    کتنی    محنت    سے    کام    آپ    نے    اے    سلطان    کیا([2])

* 17رَمْضَانُ الْمُبارَک ہی کو مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان، صِدِّیقہ بنتِ صِدِّیق  حضرت عائشہ صِدِّیقہ  طیبہ، طاہِرہ رَضِیَ اللہُ عنہا   کا عرسِ پاک بھی ہے*سیّدہ عائشہ رَضِیَ اللہُ عنہا   بہت فضیلت والی خاتُون ہیں*سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی محبوب زوجہ ہیں*حضرت صِدِّیق ِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی شہزادی ہیں*آپ بہت بڑی عالِمہ، فاضِلہ، مُفْتِیَہ تھیں*تفسیر، حدیث اور فقہ (یعنی اسلامی احکام کے عِلْم) میں بہت مَہارت رکھتی تھیں *کثرت سے روزے رکھتیں*بہت عِبَادت کرتیں تھیں*بہت سخی بھی تھیں *دُنیا سے بے رغبتی رکھتیں اور ہمیشہ فِکْرِ آخرت میں مَصْرُوف رہنے والی تھیں* 17 رَمْضَانُ الْمُبارَک کو آپ  اس دُنیا سے رخصت ہوئیں،آپ کا مزارِ پاک جنّتُ البقیع میں ہے۔([3]) * اور 21 رَمْضَانُ الْمُبارَک کو مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت مولیٰ علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ کا یومِ شہادت ہے۔ ([4])


 

 



[1]...بذل القوۃ، القسم الثانی، الباب الثالث، الفصل الثانی فی حوادث...الخ، صفحہ:430۔

[2]...وسائِلِ بخشش صفحہ:197 ۔

[3]...سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ، صفحہ:657تا662ملتقطاً ۔

[4]... کراماتِ شیر خدا ، صفحہ : 13 ملخصاً ۔