Book Name:Mola Ali Aur Fikr e Akhirat
پیارے اسلامی بھائیو! یہ ایک خوبصُورت نصیحت ہے، اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ہم اپنا گھر گِرا کر سٹرک پر آجائیں، ہاں! یہ مطلب ضرور ہے کہ اس دُنیا کے گھر میں دِل نہ لگائیں بلکہ آخرت کی فِکْر کریں۔
حضرت علی المرتضٰی رَضِیَ اللہُ عنہ نے ایک مرتبہ خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اے اللہ پاک کے بندو! موت!موت !جس سےبچنےوالاکوئی نہیں۔ اگرتم اس سے بھاگنے کی کوشش کرو گے تو یہ تمہیں بھاگنے نہیں دے گی اور تمہیں پکڑلے گی۔اس موت نے تمہیں پیشانی سے پکڑ رکھا ہے۔اب نجات صرف جلدی عمل کرنے میں ہے۔ تمہارے پیچھے ایک جلد باز طالب ہے اور وہ قبر ہے ۔سنو!قبر جنت کے باغوں میں سے ایک باغ یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے۔ سنو!یہ قبر ہرروز 3مرتبہ کلام کرتے ہوئے کہتی ہے: میں تاریکی کا گھر ہوں ، میں وحشت کا مکان ہوں اور میں کیڑے مکوڑوں کا گھر ہوں ۔ سنو!اس قبر کے بعد ایک ایسا دن ہے جس سے زیادہ شدید کوئی دن نہیں آیا۔اُس دن بچے بوڑھے ہوجائیں گے اور بڑے ہوش میں نہ ہوں گے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:
تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّاۤ اَرْضَعَتْ وَ تَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَ تَرَى النَّاسَ سُكٰرٰى وَ مَا هُمْ بِسُكٰرٰى وَ لٰكِنَّ عَذَابَ اللّٰهِ شَدِیْدٌ(۲) (پارہ:17، الحج:2)
ترجمہ ٔکنزُالعِرفان:ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے بچے کو بھول جائے گی اور ہر حمل والی اپنا حمل ڈال دے گی اور تو لوگوں کو دیکھے گا جیسے نشے میں ہیں حالانکہ وہ نشہ میں نہیں ہوں گے لیکن ہے یہ کہ اللہ کا عذاب بڑا شدید ہے۔
سنو!اس کے بعد ایسا دن (یعنی قیامت) ہے جس سے زیادہ شدید کوئی دن نہیں ۔اس