Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

یومِ آزادی کی نعمت پراندازِشکر:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عنقریب یومِ آزادی یعنی"14اگست"بھی آنے والا ہے، خوشی کے اِس عظیم موقع پراللہ تبارک وتعالٰی کی عظیم نعمت"آزادی" کا شکرادا کرنے کے بجائے کس کس انداز سے غیرشرعی وغیرقانونی معاملات کیے جاتے ہیں،کسی سے ڈَھکے چُھپے نہیں ہیں۔

قربان جائیے!شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مدنی سوچ اورآپ کی"وطنِ عزیز ملکِ پاکستان"سے سچی محبت پرکہ آپ نے مختلف موقعوں پر مدنی مذاکروں میں"یومِ آزادی"کی نعمت پر جو مُفید مَدَنی پھول عَطا فرمائے،آئیےوہ بھی سُنتے ہیں تاکہ ہم بھی اللہ و رسول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی نافرمانی سے بچتے ہوئے،یومِ آزادی کی نعمت پرشکربجا لائیں۔چنانچہ

 آپ اِرشاد فرماتے ہیں : ایک بہت بڑی تعداد جو کہ جَشنِ آزادی غلط طریقے سے مناتی ہے، خُوب ہَلّہ گُلّہ اورہُلڑ بازیاں کرتی ، ہوائی  فائرنگ اور نہ جانے کیا کچھ کرتی ہے، اللہ عَزَّوَجَلَّ     کرے مُسلمان ان  خُرافات سے بچ کر مسجد میں آکر ہمارے ساتھ جشنِ آزادی منائیں، اگر دُور ہوں تو مدنی چینل دیکھ کر جَشنِ آزادی منائیں تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  وہ  وَقْت بھی آئے گا کہ ہم جہنّم سے آزادی کا جَشن منائیں گے ہاں! یہ جہنّم سے آزادی کا جَشن جیتے جی نہیں ہوسکے گا (پھر امیر اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   جشنِ آزادی پر خُرافات میں پڑنے والوں کو بچنے کا ذہن دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں )  کیا عجب جنہوں نے گناہوں کا بھر پور پروگرام (Program)بنا رکھا ہے، وہ گناہوں کا وَقْت شروع ہونے سے پہلے پَیکِ اجل کو لَبَّیْک کہہ دیں اور اُنہیں موت آجائے ،کیا عجب! اِس رات ہونے والی فائرنگ میں کسی گولی پر کسی کا نام لکھا ہو کہ میں اُس کی کھوپڑی میں جاؤں گی، اُس کے سینے کو چھلنی کروں گی اور قبر کا گڑھا اُس کےلیے کھود کر تیار ہو ، کفن اُس کے لیے متعیّن ہوکہ یہ کفن آج اُس نے پہننا ہے، یا ہسپتال کا کوئی بیڈ(Bed) اُس کا منتظر ہو، گناہ