Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

بیزار(Disgust) ہو تو اِن پاؤں کو اس شخص جیسے عمل سے روک لو(یعنی بُرائی کی طرف قدم نہ اُٹھاؤ)۔اس طرح تم اللہعَزَّ  وَجَلَّ کاشکراداکرنے والے بن جاؤگےاورجس نے صرف زبانی شکر کیا بقیہ اَعْضاء سے نہ کیا،تواس کی مثال اس شخص جیسی ہے جس کے پاس ایک کپڑا ہواوروہ اس کا ایک کنارہ پکڑلے لیکن پہنے نہیں تو وہ کپڑااسے گرمی،سردی، برف اور بارش سے بچنے کافائدہ نہ دے گا۔(حلیة الاولياء، ۳/۲۷۹،رقم:۳۹۶۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کتاب”شکر کے فضائل“ کا تعارف

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے شکر گزار ولی حضرت سیِّدُنا ابُو حازِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے جب کسی نے اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی نعمتوں یعنی جسمانی اعضاء کے شکر سے مُتَعَلِّق سوالات دریافت کئے تو آپ نے ان نعمتوں کے شکر بجالانے سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے نہایت دلچسپ اور نصیحتوں پر مُشتمل جوابات ارشاد فرمائے۔ہمیں بھی چاہئے کہ ہم بھی ان احتیاطوں اور نصیحتوں پر مشتمل مدنی پُھولوں کو اپنے دل کے مدنی گلدستے میں سجاکر اپنی قبرو آخرت کی بہتری کے لئےان نعمتوں کی قدر کرتے ہوئے ان قیمتی اعضاء کے ذریعے صرف جائز کام ہی لیں اورانہیں بُرے کاموں میں استعمال ہونے سے بچاکر رَبّ تعالٰی کے شکر گزار بندوں میں شامل ہوجائیں۔ یقیناً یہ سب اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب ہم صحیح معنوں  میں نعمتوں کی قدر کرنے والے بن جائیں گے۔نعمتوں کی  قدر جاننے اور شکرکے فضائل وفوائد سے فیضیاب ہونےکے لئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ کتاب”شکر کے فضائل“ کا مُطالعہ کرنا نہایت مفیدہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّاس کتاب میں بُزرگوں کے اندازِ شکر،اَدائے شکر کے طریقے، شکر گزاروں کی حکایات،نعمت میں اضافے کے اسباب،مختلف دُعائیں،شکر ادا کرنےکے فضائل اور نہ کرنے کی وعیدیں اور اس کے علاوہ کئی ایمان افروز مدنی پھول شکر بجالانے کی ترغیب دلارہے ہیں،