Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

لہٰذا آج ہی اِس انمول کتاب کو مکتبۃُ المدینہ کے بستے سے ھَدِیَّۃً طَلَب فرما کر خُود بھی اِس کا مُطالَعہ فرمائیے اور دوسروں کو بھی پڑھنے کی ترغیب دِلائیے۔دعوتِ اسلامی کی ويب سائٹ www.dawateislami.net سے اِس کتاب کو پڑھاجاسکتا ہے،ڈاؤن لوڈ(Download)اور پرنٹ آؤٹ(Print Out)بھی کِیا جا سکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بِلا شُبہ ہمارے بزرگوں کی پاکیزہ زندگیاں ہمارے لئے مشعلِ راہ ہیں،ناشکری کا لفظ تو گویا ان کی ڈِکشنری میں کبھی شامل ہی نہیں ہوا کیونکہ یہ حضرات نعمتوں کے حقیقی معنیٰ میں قدر دان(Appreciators)تھے،یہ اللہ والے خدائے حناّن و منّان عَزَّ  وَجَلَّ کی عطا کردہ نعمتوں کو یاد رکھنے اور ان  کا شکر بجالانے سےکبھی غافل نہیں ہوتے تھے،ان حضرات کا اندازِ شکر اتنا حسین تھا کہ  جب کھاتے پیتے،لباس پہنتے  یا کوئی بھی کام کرتے تو ربِّ کائنات عَزَّ  وَجَلَّکی نعمتوں کا چرچا کرتے بسا اوقات تو اپنے پروردگارعَزَّ  وَجَلَّ کے  احسانات کو شمار کرتے کرتے، ان کی  راتیں کٹ جاتیں،حتّٰی کہ یہ سلسلہ صبح تک  یونہی جاری رہتا۔آئیے! بطورِ ترغیب چند بزرگوں کا اندازِ شکر ملاحظہ کیجئے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی نعمتوں پراس کا شکر  بجالانےکی عادت بنائیے،چنانچہ

سیِّدُنانوح عَلَیْہِ السَّلَام کوعبداً شکورًا کہنے کی وجہ؟

حضرت سیِّدُنا سعد بن مسعود ثقفی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں کہ حضرت سیِّدُنا نوح عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو (قرآنِ کریم میں)’’عَبْدًاشَکُوْرًا‘‘(یعنی بڑا شکر گزار بندہ)اس لئے فرمایاگیا کہ آپ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام جب بھی نیا لباس پہنتے یا کھاناتناول فرماتے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا شکر بجالاتے۔(شکر کے فضائل،ص٢٦)

حضرت سیِّدُنا ابن نباتہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰ،