Book Name:Buzurgon Ki Gheebat Say Nafrat

وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)

ترجَمۂ کنز الایمان :اور زمین میں اِتراتا نہ چل بے شک تُو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اور ہر گز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچےگا۔

٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:ایک شَخْص  دو(2) چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اور گھمنڈ میں تھا، تو اللہ  تعالٰی نے اسے زمین میں دھنسادیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائے گا۔([1])٭رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو تھوڑا آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں۔([2]) ٭اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے  کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں  کہ دوڑے دوڑے کہاں جارہا ہے اور نہ اِتنا آہِستہ کہ دیکھنے والے کو آپ بیمار لگیں۔ ٭راہ چلتے وقت بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا سنّت نہیں،نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے  پر چلئے۔٭چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ احتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو۔٭راستے میں دو (2)عورَتیں کھڑی ہوں یا جارہی ہوں تو ان کے بیچ میں سے نہ گزرئیے کہ حدیثِ پاک میں اس کی مُمانَعَت آئی ہے۔([3])٭بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ راہ چلتے ہوئے جو چیز بھی آڑے آئے اُسے لاتیں مارتے  جاتے ہیں،یہ قطعاً غیرمُھَـذَّب طریقہ ہے،اِس طرح پاؤں زخمی ہونے کا بھی اندیشہ رہتا ہے نیزاَخبارات یا لکھائی والے ڈبوں، پیکٹوں اور مِنرل واٹر کی خالی بوتلوں وغیرہ پر لات مارنا   بے اَدَبی  بھی ہے۔


 

 



[1]مُسلِم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ،ص۱۱۵۶،حدیث:۲۰۸۸

[2] الشمائل المحمدية للترمذی،باب ما جاء فی مشیۃ رسول اللہ ، ص۸۷ ،رقم:۱۱۸

[3] ابوداود ،کتاب الادب،باب فی مشی النساء مع الرجال فی الطریق، ۴/۴۷۰،حدیث:۵۲۷۳