Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

نہیں ہوتی،اِس لئے لوگ حاجی سے عاجِزی سے ملتے،خوب اِحتِرام بجا لاتے،ہاتھ چُومتے،گَجْرے پَہناتے اور دُعاؤں کی دَرْخواستیں کرتے ہیں۔ ایسے موقع پر حاجی سخت امتحان میں پڑ جاتا ہے کیوں کہ لوگوں کے عَقِیدت مَنْدَانہ سُلُوک میں کچھ ایسی لذّت ہوتی ہے کہ اِس کی وجہ سے عبادت کی بڑی سے بڑی مَشَقَّت بھی پُھول معلوم ہوتی اور بسا اوقات بندہ حُبِِّ جاہ اور رِیا کاری کی تباہ کاری کی گَہرائی میں گِرچکا ہوتا ہے، مگر اُسے کانوں کان اِس کی خبر تک نہیں ہوتی ! اُس کا جی چاہتا ہے کہ سب لوگوں کو میرے حج پر جانے کی اِطِّلاع ہو جائے ،تا کہ مجھ سے آ آ کر ملیں، مبارکبادیاں پیش کریں، تحفے دیں، میرے گلے میں پُھولوں کے ہار ڈالیں، مجھ سے دعاؤں کیلئے عَرض کریں،مدینے میں سَلام عَرض کرنے کی گِڑ گِڑا کر دَرْخَواست کریں اور مجھے رُخصت کرنے ائیر پورٹ تک آئیں وغیرہ وغیرہ خُواہِشات کے ہُجوم اور عِلْمِ دین کی کمی کے سبب حاجی بعض اوقات’’شیطان کا کِھلونا ‘‘بن کر رہ جاتا ہے لہٰذا شیطان کے وار سے خبردار رہتے ہوئے، اپنے دل کے اندر خوب عاجِزی پید ا کیجئے، نُمائشی انداز سے خود کو بچایئے۔خدا عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم! رِیاکاری کا عذاب کسی سے بھی برداشت نہیں ہو سکے گا۔(رفیق الحرمین،ص۵۱ تا ۵۶ ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مَطْبُوعہ 616 صَفْحات پر مشتمل کتاب ’’نیکی کی دعوت(حصّہ اول)‘‘صَفْحَہ79پر فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:بے شک جَہَنَّم میں ایک وادی ہے جس سے جَہَنَّم روزانہ چار سو(400) مرتبہ پناہ مانگتا ہے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے یہ وادی اُمّتِ محمدیہ کے اُن رِیاکاروں کے لئے تیّار کی ہے جو کتابُ اللہ کے حافِظ، غیرُ اللہ کے لئے صَدَقہ کرنے