Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

والوں کو قَبُولیّت ِحج کی اُمید لگانے کے بجائے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی خُفیہ تَدْبِیر سے ڈرتے رہنا چاہئے کہ اگر مالِ حرام سے کئے ہوئے حج کے سبب ہی پکڑ ہوگئی تو ذِلّت و رُسْوائی کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔ لہٰذا جن جن لوگوں نے مالِ حرام سے کبھی حج کیا تھا،اُن پر لازم ہے کہ وہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں مالِ حرام سے حج کرنے،حرام کمانے اور کھانے کِھلانے سے سچّی پَکّی توبہ کریں اور آئندہ حرام مال سے بچتے ہوئے رزقِ حلال ہی کمانے اور اسی سے صدقہ  وحج  وغیرہ  نیکیاں بجالانےکا پختہ عزم کریں نیز جمع شدہ حرام مال سے مُتَعَلِّق دارُالْاِفْتا اَہْلسنت سے شَرعی رَہْنُمائی بھی حاصل کرلیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کا خلاصہ

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے بَیان میں ہم نےحج کی فَضِیْلت اور حجِ مقبول کی نشانیوں کے بارے میں ہم نے سُنا کہ :

·      مقبول حج کی ایک نشانی یہ ہے کہ حاجی جن نافرمانیوں میں پہلے مُبْتَلا  تھا ،اُنہیں چھوڑ دے اور اپنے بُرے دوستوں کو چھوڑ کر نیکوں کی صحبت اختیار کرے،کھیل کُود اور غفلت کی مجالس کو چھوڑ کر ذِکْر وفِکْر اور بیداری کی محافل اختیار کرے۔

·      مقبول حج کی ایک نشانی یہ ہے کہ حاجی پہلے سے اچھاہوکر پلٹے۔

·      مقبول حج کی ایک نشانی یہ ہے کہ(حاجی کو چاہئے کہ وہ)حاجت سے زیادہ زادِ راہ لے کہ ساتھیوں کی مدد اور فقیروں پر صدقہ کرتا چلے۔

·      مقبول حج کی ایک نشانی یہ ہے کہ حج کے دوران حاجی کوئی گناہ کا کام نہ کرے ،نہ ہی رِیا کاری اور شہرت کاکوئی شک و شُبَہ ہو،بلکہ محض اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رِضا کے لئے ہو۔