Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

زکوٰۃ کے مسائل سیکھنے میں جان بُوجھ کر سُستی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے عَیْن ممکن ہے کہ اُن کی عِبادات میں کوئی ایسی غلطی ہوجاتی ہو، جس سے وہ عِبادت  ہی ضائع ہوجاتی ہو ،بلکہ بارہا ایسا بھی ہوتا ہے کہ اگر کوئی دَرْدمَند اِسْلامی بھائی ایسے نادانوں کی اِصْلاح کرتے ہوئےاُنہیں بتائے کہ فُلاں غلطی کی وجہ سے آپ کی یہ عِبادت  ضائع ہو سکتی ہے، تو وہ کہتے ہیں اللہعَزَّ  وَجَلَّ  قَبول کرنے والا ہے۔

                میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اِس میں کوئی شک نہیں کہ اَعْمال کو قَبُول کرنے والی ذات اللہ عَزَّوَجَلَّ  ہی کی ہے، مگر ان سے متعلق شریعت کے احکام بھی تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کی جانب سے ہیں،لہٰذا   ہمیں چاہئے کہ نماز ، روزہ ،حج اور  زکوٰۃ کے شَرَعی مسائل اچھی طرح سیکھیں اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ہی اعمال بجالائیں اور یوں اپنی طرف سے تمام تَر اِحتیاط بَرتنے اور مکمّل ذِمّہ داری اَدا کرنے کے بعد اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی رحمت سے اِن اعمال کی قَبُولیّت کی قوی اُمید رکھیں اور  قَبُولیّتِ اَعْمال کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ذمۂ کرم پر چھوڑ دیں ،یاد رکھئے !جان بُوجھ کر مسائل سیکھنے کے مُعامَلے میں سُستی کرنے اور عِبادات کو ناقِص طریقے سے اَدا کرنے کے بعد قَبُولیّت کی اُمید رکھنا عقلمندی نہیں۔عِبادات کو دُرست طریقے سے اَدا کرنے کے لئے شَرَعی مسائل سیکھنا کس قدر ضروری ہے، اِس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے پیارے آقا،مکّی مدَنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حج کی اَہْمِیّت بَیان  کرتے ہوئے اس کے مسائل سیکھنے کا حکم ارشاد فرمایا۔چنانچہ

دین کا حصہ

              حضرت سَیِّدُنا ابوسَعید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سےروایت ہےکہ نبیِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ