Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

حاجیوں کو کس کس طریقے سے نوازتا ہے کہ نہ صرف اُن کے حج کو قَبول فرماتا ہے بلکہ بروزِ قیامت انہیں شَفَاعت کا اِخْتیار بھی عطا فرمائے گا،چُونکہ یہ حضرات مَغْفِرت کی سَند لے کر پلٹتے ہیں،لہٰذا مُسلمانوں کو اِن کی دعاؤں سے حصّہ لینے کی تَرْغِیب اِرْشاد فرمائی گئی ہے۔جب  ہمیں کسی اِسْلامی بھائی کے حج سے واپسی کی اِطّلاع ملے، تو اپنی مَصْرُوفیات میں  سے کچھ وقت نکال کر اُس کی زِیارت کے لئے جانا چاہئے،اُسے مُبارکْباددینی چاہئے اور اپنے حق میں سلامتی ٔاِیمان ،گُناہوں سے نَجات،زِیارت ِ مکّہ و چل مدینہ وغیرہ جیسی اچھی اچھی دُعائیں بھی کروانی چاہئیں،کیا مَعْلوم کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اِس پیارے کی دعاؤں کے طُفَیْل آئندہ سال  ہمیں بھی خانَۂ کعبہ اور روضَۂ رسول کی حاضری و زِیارت کا شَرَف عطا فرمادے۔ بَیان  کَرْدہ آخری حدیثِ پاک سے یہ بھی مَعْلُوم  ہوا کہ حج کے اِرادے سے نکلنے کے بعد اِنتقال کرجانے والوں  کے تَو وَارے ہی نِیارے ہوجاتے ہیں کیونکہ اُن کے لئے قِیامَت تک حج کرنے کا ثواب لکھا جاتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے! جس پر نماز پڑھنا فَرْض ہے، اُس کو نہ صِرْف نماز کے ضروری اَحْکام سیکھنا فَرْض ہے بلکہ دَورانِ نماز اُن اَحْکام کا لحاظ کرنا بھی ضروری  و لازِم ہے تاکہ اُس کی نماز بارگاہِ الٰہی میں مَقْبول بھی ہوجائے اور اُسے نماز پڑھنے کے دُنیاوی و اُخروی فوائد و فضائل بھی حاصل ہوں،اسی طرح جس پر حج فَرْض ہے اُسے حج کے ضروری اَحْکام سیکھنا اور دورانِ حج ان کی رِعایت کرنا بھی بے حد ضروری ہے تاکہ اُسے اپنے مقصد میں کامیابی نصیب ہو اوربارگاہ ِ خُداوَندی میں اُس کے حج کو قَبُولیّت کا دَرَجہ بھی حاصل ہو،بدقسمتی سے بعض نادان مُسَلمان  نماز ، روزہ ،حج او ر