Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

یاعَرَفات کا میدان،مِنٰی ہو یامُزْدَلفہ،غارِ حرا ء ہو یا مکۂ  مکرَّمہ کی حَسین و دِلکش وادِیاں ،اَلْغرض ہر جگہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی چھما چَھم رحمتوں کا نزول جاری و ساری رہتا ہے،حاجیوں کے لئے دن رات قبولیتِ دعا اور رحمت و رَضْوان کے دروازے کھُلے رہتے ہیں اور مغفرت و بخشش کے پروانے تقسیم ہوتے ہیں لہٰذا حاجی کو چاہئے کہ وہ اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے،اپنے لئے اور تمام مسلمانوں کے لئے رو روکر گِڑگِڑاتے ہوئے دُعائیں مانگے،بالخصوص یہ دُعا کرنا نہ بھُولے کہ الٰہی عَزَّ  وَجَلَّ! اس حج کو ہمارے لئے حجِ مَبْرُور یعنی مقبول حج بنادے کیونکہ حجِ مَبْرُور کی بڑی فضیلت و اہمیت ہے،اسی لیے دورانِ حج بھی بار بار یہ دعا پڑھی جاتی ہے :اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنَا حَجًّا مَّبْرُوْرًا وَّذَنْبًا مَّغْفُوْرًا وَّسَعْیًا مَّشْکُوْرًا وَّتِجَارَۃً لَّنْ تَبُوْرَ(یعنی) اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !ہمیں حجِ مَبْرُور(یعنی مقبول حج) نصیب کر،ہمارےگناہ بخش دے ،ہماری کوشش مقبول فرما اور ہمیں ایسی تجارت نصیب کر جس میں ہر گز نقصان نہ ہو۔(بہشت کی کنجیاں،ص۱۰۷)

دِکھا ہر برس تُو حرم کی بہاریں  تُو مکّہ مدینہ دِکھا یا اِلٰہی

شَرف ہر برس حج کا پاؤں خدایا  چلے طَیْبَہ پھر قافلہ یا اِلٰہی

(وسائلِ بخشش(مرمم)،ص100)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حجِ مقبول کے فضائل

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! احادیثِ مبارکہ میں حجِ مَبْرُور یعنی مقبول حج کے فضائل اور اِس حج سے کیا مراد ہے؟اِس کا بیان بھی موجود ہے۔آئیے! اب مقبول حج کےفضائل پر مشتمل مزید 3احادیثِ مُبارکہ سنئے اور جھومئے:چنانچہ