Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

ٹھنڈا کرلیاکرتے،ٹھنڈی آہیں بھرتے اوردیدار کی تڑپ میں آنسو بہالیا کرتے تھے،جس کے دیدار کے شوق میں ایک بڑی رقم جمع کی ہے،ساری زندگی جس پاک در کی حاضری کے لئے نہ صرف خود،آپ نے دعائیں مانگیں بلکہ دوسروں سے بھی کروائیں نیز اِسی حسرت میں دن کٹے تھے کہ ہمیں بھی کبھی اس پاک دَر کی حاضری نصیب ہوگی، ہم بھی بیداری کے عالَم میں سر کی آنکھوں سے خانۂ  کعبہ کی زیارت کریں گے،وہاں جاکر آبِ زم زم پینا نصیب ہوگا، مُلْتَزم سے چِمٹ کر اپنا اَفْسانہ سنائیں گے، مقاماتِ مُقَدّسہ پر جاکر رو رو کر،گِڑگِڑاکر مَغْفِرَت و رِضْوان کی بھیک طلب کریں گے،مبارَک صد ہزار مُبارَک کہ کچھ ہی دنوں بعد اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ آپ اُسی عظمت والے شہر کی پُر کیف فَضاؤں کی بَرَکَتیں لُوٹیں گے اور اپنی جاگتی آنکھوں سے خانۂ  کعبہ کے اَنوار و تجلیّات کا نَظارہ کرکے اپنی پیاس بجھائیں گے۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ  آپ کے حج کو حجِ مقبول بنائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

       شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اِسْلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ زائرینِ حج کی مدنی تربیت فرماتے ہوئے مختلف مدنی مذاکروں میں مدنی پھول عطافرماتے ہیں:

٭حاجی جب اللہ و رسولعَزَّ  وَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے گھرکا اِرادہ کرے،اُس کے دِل میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی محبت کا چراغ ہو اور اُس کا سِینہ،عشقِ رسول کا مدینہ ہو تو بات ہی کچھ اور ہوگی!

٭حاجی کے ساتھ سفرمیں کم از کم ایک سُنّیمُتَصَلِّب(مسلک میں پکا)،یارسول اللہ کہنے والا عالم ِدین ہوناچاہئے کہ وہاں قدم قدم پر شرعی رہنمائی ہو گی اورایمان کی حفاظت کا بھی سامان ہوگا۔