Book Name:Maqbool Hajj ki Nishaniyan

آنے کے باوجود زبان پر شکوۂ رنج و اَلَم لانے کے بجائے صَبر و شُکر کا مُظَاہَرہ کیا،تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کی یہ ادا اِس قد رپسند آئی کہ اُس نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاکے طُفَیْل سارے حاجیوں کا حج قبول فرمالیا۔ بَیان  کَرْدَہ حِکایت میں ہم سب ہی کے لئے نَصِیحت کے مدَنی پُھول موجود ہیں کہ اگر مُقدّر نے ساتھ دیا اور ہم میں سے کسی کو اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی طرف سے  حج کی سعادت مِلی اور اِس مبارک سفر میں ہمیں کوئی تکلیف پہنچی مثلاً دورانِ حج اگر گرمی کی شِدَّت زیادہ ہوئی،بیماری آ آئی،سامان یا رقم وغیرہ چوری ہوا،مُناسِب رِہائش گاہ نہ مِلی یا اِس کے علاوہ کوئی اورصَدَمہ پہنچا توپیشگی ذہن بنالینا چاہئے کہ اِن تکالیف پر صَبر کرکے اَجَر و ثَواب کا خَزَانہ لُوٹنے کی کوشش کروں گا،عُشّاق کے لئے اِس مبارک سفر کا تَو کانٹا بھی پُھول کی طرح ہوتاہے جبکہ مَخْلُوق کے آگے اپنی پریشانی  کا اِظْہار کرنا  ہرگز عَقَلْمندوں اور عِشق والوں کا شیوہ نہیں۔

مکّہ بھی ہو نصیب مدینہ نصیب ہو            دشتِ عَرَب نصیب ہو صَحرا نصیب ہو

کعبے کے جلوؤں سے دلِ مُضْطَر ہو کاش! شاد                لُطفِ طوافِ خانَۂ کعبہ نصیب ہو

(وسائلِ بخشش،مرمم،ص۸۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مجلس حج و عمرہ

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہم بہت خوش نصیب ہیں کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے ہمیں دعوتِ اِسْلامی کا مدَنی ماحول عطا فرمایا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے فَضَل و کَرم سے دعوتِ اِسْلامی تبلیغِ  دین کے103  شُعْبَہ جات میں نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانے میں مصروف ہے،اِنہی شُعْبَہ جات میں سے